اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالہ سے او آئی سی کے غلط تصورات کو کیا دور، کہی یہ بڑی بات

    ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالہ سے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی تمام غلط فہمیاں دور کردی ہیں اور اس پر زور دیا ہے کہ اس پلیٹ فارم کو ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ اور بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال نا کیا جائے۔

    ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالہ سے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی تمام غلط فہمیاں دور کردی ہیں اور اس پر زور دیا ہے کہ اس پلیٹ فارم کو ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ اور بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال نا کیا جائے۔

    ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالہ سے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی تمام غلط فہمیاں دور کردی ہیں اور اس پر زور دیا ہے کہ اس پلیٹ فارم کو ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ اور بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال نا کیا جائے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی  : ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالہ سے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی تمام غلط فہمیاں دور کردی ہیں اور اس پر زور دیا ہے کہ اس پلیٹ فارم کو ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ اور بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال نا کیا جائے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ، ارندم باگچی نے یہاں باقاعدہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا  کہ ہم نے سعودی عرب میں ہندوستانی سفیر اور او آئی سی کے سکریٹری جنرل کے مابین 5 جولائی کو ہونے والی ملاقات کے بارے میں او آئی سی سیکریٹریٹ کی طرف سے ایک پریس ریلیز دیکھی ہے۔ یہ اجلاس سکریٹری جنرل او آئی سی کی درخواست پر کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہمارے سفیر نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں کچھ غلط فہمیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے جو کچھ مفاد پرست کی وجہ سے او آئی سی میں پھیل چکے ہیں۔

      ترجمان نے کہا کہ ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ او آئی سی کو محتاط رہنا چاہئے کہ ان کے پلیٹ فارم کو مفاد پرست کی بناء پر ہندستان مخالف پروپیگنڈہ کے لئے غلط استعمال نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کے پلیٹ فارم کو ہندوستان مخالف ماحول پیدا کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔



      پاکستان کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے ہندوستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ پاکستان کو چاہئے کہ وہ اپنے گھر کے اندر لا اینڈ آرڈر کو بہتر بنانے پر توجہ دے اور اپنی سرزمین سے پھیلنے والی دہشت گردی کے خلاف قابل اعتماد اور قابل تصدیق کارروائی کرے جہاں دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں ملتی ہیں ۔

      انہوں نے کہا کہ جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے پاکستان کے کردار سے عالمی برادری بخوبی واقف ہے۔ اس بات کا اعتراف خود پاکستان کی قیادت نے بھی اسامہ بن لادن کی شہادت کی شان میں کرتے ہوئے کیا ہے۔

      افغانستان کی صورتحال اور ہندوستانی سفارتی مشن کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ کابل میں ہندوستانی سفارت خانہ اور قندھارو مزار شریف میں قونصل خانے کام کر رہے ہیں۔ ہم افغانستان کی بگڑتی ہوئی سیکورٹی کی صورتحال اور وہاں موجود ہندوستانی شہریوں کی سلامتی پر اس کے اثرات کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور ہمارا جواب اسی کے مطابق ہوگا۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: