جموں وکشمیرکا مسئلہ:ترکی اورملائیشا کوہمارے دوستانہ تعلقات کاخیال رکھنا چاہئے:ہندوستان
ہندوستان کے داخلی معاملات پر اس طرح کے تبصرے غیر ضروری ہیں اور انہیں دوست ملکوں کے بارے میں اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ترکی کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور اس لئے ہمیں بہت افسوس ہے
- News18 Urdu
- Last Updated: Oct 04, 2019 07:20 PM IST

ہندوستان کے داخلی معاملات پر اس طرح کے تبصرے غیر ضروری ہیں اور انہیں دوست ملکوں کے بارے میں اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ترکی کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور اس لئے ہمیں بہت افسوس ہے
ہندوستان نے جموں کشمیر کے متعلق ترکی اورملائشیا کے حالیہ بیانات پرسخت افسوس کااظہارکرتے ہوئے آج کہا کہ ہندوستان کے داخلی معاملات پر اس طرح کے تبصرے غیر ضروری ہیں اور انہیں دوست ملکوں کے بارے میں اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ترکی کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور اس لئے ہمیں بہت افسوس ہے کہ 6 اگست کے بعد سے ترکی حکومت کی طرف سے بار بار بیانات آئے ہیں۔ ملائشیا سے بھی ہندوستان کے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ ملائشیا حکومت کو بھی ہمارے دوستانہ تعلقات کا خیال رکھنا چاہئے اور ایسے بیانات سے بچنا چاہئے۔
MEA on Malaysia raising Kashmir issue at UNGA: J&K signed Instrument of Accession like all other princely states, Pak invaded & illegally occupied parts of J&K. Govt of Malaysia should bear in mind the friendly relations between the 2 countries & desist from making such remarks. https://t.co/UYBFK8235x pic.twitter.com/WWBXwzZcYv
— ANI (@ANI) October 4, 2019
ملائشیا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ملائشیاکے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں اور حالیہ دونوں میں یہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ اس لئے ہمیں وزیر اعظم مآثر محمد کے تبصروں پر نہایت حیرت ہوئی ہے اور افسوس بھی ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ بیانات حقائق پرمبنی نہیں ہیں اورحقائق کے متعلق وزیراعظم نریندرمودی‘ وزیرخارجہ ایس جے شنکراورہم میں سے ہرایک سب کے سامنے وضاحت کرچکے ہیں۔