اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہند-پاک تعلقات: بننے سے پہلے ہی نہ بگڑ جائے بات، شہباز شریف نے لے لیا یوٹرن

    ہند-پاک تعلقات: بننے سے پہلے ہی نہ بگڑ جائے بات، شہباز شریف نے لے لیا یوٹرن ۔ فائل فوٹو ۔ اے پی ۔

    ہند-پاک تعلقات: بننے سے پہلے ہی نہ بگڑ جائے بات، شہباز شریف نے لے لیا یوٹرن ۔ فائل فوٹو ۔ اے پی ۔

    اگرچہ پاکستان کے وزیر خارجہ کو ہندوستان نے ایس سی او سربراہی اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سندھو طاس معاہدے پر ہمارے موقف میں کوئی نرمی آئے گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      نئے سال میں ہندپاک تعلقات پر سالوں سے جمی برف پگھلنے کی امید پاکستانی پی ایم شہباز شریف کے یہ ماننے سے متعلق تھی کہ ہندوستان سے تین جنگوں میں انہوں نے سبق سیکھا ہے۔ ہندوستان نے بھی گرمجوشی دکھائی۔ وہ اسی ہفتے ایس سی او چوٹی کانفرنس کے لیے پاکستانی وزیر خارجہ کو دعوت نامہ بھیجنے کے بعد شریف کو بھی بلانے کی تیاری کررہا تھا۔ لیکن سندھو معاہدہ معاملے میں پاکستان کی من مانی، رشتے بہتر کرنے کی نئی کوشش پر پانی پھیر سکتی ہے۔

      مرکز میں مودی حکومت کے اانے کے بعد دونوں ملکوں کے قریب آنے کی کوششوں سے ٹھیک پہلے ایسے تنازعات نے رشتوں میں دوری اور تلخی پیدا کی ہے۔ 2015 میں جب دونوں ملکوں کے درمیان جامع مذاکرات کے امکان بنتے نظر آرہے تھے تبھی پٹھان کوٹ میں دہشت گردانہ حملے نے دونوں میں دوریاں بڑھادیں۔ ایک سال بعد داوس کانفرنس میں رشتے بہتر کرنے کی گنجائش نظر آئی، لیکن تھیک پہلے اُڑی میں فوجی ہیڈکوارٹر پر دہشت گردانہ حملے نے پانی پھیر دیا۔

      ہر بار پاکستان کی چال

      ہندوستان کی جانب سے تعلقات بہتر کرنے کی کئی مرتبہ کوششیں ہوئیں۔ پی ایم مودی نے تقریب حلف برداری میں سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو دعوت نامہ بھیجا۔ افغانستان سے واپسی کے دوران وہ پاکستان بھی گئے لیکن پاکستان نے ہمیشہ چالیں چلی اور تعلقات بگاڑے۔

      یہ بھی پڑھیں:


      یہ بھی پڑھیں:

      سندھو معاہدہ پر ہندوستان کا موقف واضح

      حکومتی ذرائع نے کہا، اگرچہ پاکستان کے وزیر خارجہ کو ہندوستان نے ایس سی او سربراہی اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سندھو طاس معاہدے پر ہمارے موقف میں کوئی نرمی آئے گی۔ پاکستان کی درخواست پر کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر ورلڈ بینک کا دو مرحلوں پر مشتمل جائزہ یا تحقیقات ناقابل قبول ہے۔ یہ اس معاہدے کی دفعات کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ہندوستان، پانچ سال سے پاکستان کے اعتراضات پر مذاکرات چاہتا تھا، اب معاہدے کے طریقہ کار کے مطابق سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: