پریاگ راج میں آدھی رات کے بعد بحال ہوئی انٹرنیٹ سروس، عتیق-اشرف کے قتل کے بعد ٹھپ تھا نیٹ ورک

پریاگ راج میں آدھی رات کے بعد بحال ہوئی انٹرنیٹ سروس، عتیق-اشرف کے قتل کے بعد ٹھپ تھا نیٹ ورک

پریاگ راج میں آدھی رات کے بعد بحال ہوئی انٹرنیٹ سروس، عتیق-اشرف کے قتل کے بعد ٹھپ تھا نیٹ ورک

ڈی ایم سنجے کمار کھتری کا کہنا ہے کہ ہم آہنگی بنائے رکھنے کے لیے انٹرنیٹ بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ پیر رات 12 بجے کے بعد سروس بحال کردی گئی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Lucknow, India
  • Share this:
    پریاگ راج میں دو دنوں بعد پیر کو آدھی رات کے بعد انٹرنیٹ خدمات بحال ہونے لگی تھی۔ حالانکہ، نیٹ ورک کا مسئلہ بنا ہوا تھا۔ چکیا، کریلی و دیگر علاقوں میں نیٹ ورک کو لے کر زیادہ مسائل ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے بعد پورے شہر میں کشیدگی کی صورتحال بنی رہی۔ ایسے میں کسی افواہ سے ماحول بگڑنے کا اندیشہ بنا ہوا تھا۔ اسے دھیان میں رکھتے ہوئے ڈی ایم نے اتوار اور پیر کو انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ملک کو ہندو راشٹر بتانے پر مدھیہ پردیش میں چھڑا سیاسی گھمسان، جانئے پورا معاملہ

    اس کی وجہ سے ان دو دنوں کے دوران ای میل، وہاٹس ایپ و دیگر سروس پوری طرح سے متاثر رہیں۔ لوگ اس کی وجہ سے کافی پریشان رہے جب کہ پورے دن بھر کی معمولات زندگی بھی متاثر ہوئی۔ حالانکہ، پیر آدھی رات کے بعد سروس بحال کردی گئی۔ اس کے علاوہ، کئی علاقوں میں مسئلہ بنا ہوا تھا۔ ڈی ایم سنجے کمار کھتری کا کہنا ہے کہ ہم آہنگی بنائے رکھنے کے لیے انٹرنیٹ بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ پیر رات 12 بجے کے بعد سروس بحال کردی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    موسم کا سب سے گرم دن رہا پیر، آج شام سے پھر بدل سکتا ہے موسم، تیز ہوا کے ساتھ بارش کا امکان

    قبل ازیں،  اتر پردیش پولیس نے اتوار کے روز تین حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جنہوں نے گینگسٹر سے سیاستدان بنے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو قتل کیا اور کہا کہ انہوں نے دونوں بھائیوں کو مارنے کے لیے کئی دنوں تک ان کا پیچھا کیا لیکن موقع نہ مل پانے کے سبب اس سے پہلے ایسا نہیں کر سکے۔ ان تینوں حملہ آوروں کے خلاف قتل، اقدام قتل اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
    باندہ کے کا رہنے والا لولیش تیواری (22)، ہمیر پور کا رہنے والا موہت عرف سنی (23) اور کاس گنج ضلع کا ارون کمار موریہ (18) کو عتیق احمد اور اشرف کو گولی مارنے کے الزام میں نامزد کیا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: