اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ایران کی اسرائیل کو وارننگ، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا

    ایران کی اسرائیل کو وارننگ، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا

    ایران کی اسرائیل کو وارننگ، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا

    ایرانی سفیر ایرج الٰہی نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا کہ ہندوستان اور ایران کے پرانے تاریخی تعلقات ہیں، ہم نے اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید آگے لے جا سکتے ہیں ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi
    • Share this:
    نئی دہلی: ڈرون حملے کے بعد ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان ہندوستان  میں ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی کا سخت بیان سامنے آیا ہے۔ ہندوستان میں ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے، ہم کسی پر حملہ نہیں کرتے لیکن اگر کوئی ہم پر حملہ کرتا ہے تو ہم منہ توڑ جواب دیتے ہیں، ہم اپنے مفادات اور قومی سلامتی کا تحفظ کرتے ہیں۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ جب سے ایران جمہوریہ اسلامی بناہے اس وقت سے آج ایران زیادہ مضبوط ہے ۔ ایران کے اوپر 8 سال کی جنگ تھوپ گئی تھی ایران میں بھرپور مقابلہ کیا ایران کے پاس اس وقت ہتھیار بھی نہیں تھے، ایران نے دو دن پہلے ہی انڈر گراؤنڈ ایئر فورس بیس دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔

    ایرانی سفیر الہی نے کہا ہم کسی پر حملہ نہیں کرتے لیکن جو ہم پر حملہ کرتے ہیں اور جو انکی مدد کرتے ہیں ہم ان کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک ایران کو برباد اور کمزور کرنا چاہتے ہیں وہاں کے تانے بانے کو توڑنا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے حجاب کو لے کر پروپیگنڈا چلایا گیا لیکن دس فیصد افراد ہی حجاب مخالف ہیں لیکن 90 فیصد ایران کے لوگ حجاب کی حمایت میں ہیں ۔ ایران دشمن ممالک نہیں چاہتے کہ اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے اسلامی ملکوں کے لیے ماڈل بنے۔

    حال ہی میں ایران کی جانب سے روس کے ساتھ مل کر ڈرون بنانے کے سوال پر ایرانی سفیر نے کہا کہ روس کے ساتھ ہتھیاروں کے حوالے سے ہماری اچھی ہم آہنگی اور تعلقات ہیں، یہ روس اور یوکرین کی جنگ سے پہلے سے ہے، لیکن جنگ کے بعد ہم نے روس کو اسلحہ نہیں دیا۔

    ہندوستان ۔ ایران تعلقات تاریخی تاہم آزاد پالیسی دونوں ملکوں کے بہت سے مسئلوں کا حل

    ایرانی سفیر ایرج الٰہی نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا کہ ہندوستان اور ایران کے پرانے تاریخی تعلقات ہیں، ہم نے اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید آگے لے جا سکتے ہیں ۔یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے ۔ ہم تیسرے عنصر سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو بچا سکتے ہیں، کیونکہ تیسرے عنصر کی وجہ سے ہمارے تعلقات  مثلاً اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک ہندوستان کی آزادانہ حکمت عملی کے ذریعے بہت سے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھئے: آر بی آئی نے 0.25 فیصد قرض کیا مہنگا، اگلے سال شرح نمو 6.4 فیصد رہنے کا تخمینہ


    یہ بھی پڑھئے: اروند کیجریوال نے این ڈی ایم سی ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے وزیر داخلہ کو لکھا خط


     اسلامک ورلڈ حقیقت اور سچائی ہے، دنیا کو قبول کرنا ہوگا

    ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب اسلامی دنیا کے دو پلر ہیں دونوں ملک ایک دوسرے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ مشرق وسطیٰ میں دونوں ملکوں کو ایک ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا کیوں کہ بیرونی طاقتوں نے دونوں ملکوں کے رشتوں کو خراب کیا ہے اگر ایران اور سعودی عرب اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف متحد ہو جائیں تو فلسطین کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا ایک حقیقت ہے اور اسے ہر کسی کو قبول کرنا چاہیے ورنہ اس سے ہر ایک کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی ۔ اسلام کی حقیقت کو تسلیم کرنا پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: