مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ میں ہفتہ کو انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی پر حملہ ہوا ہے۔ نوشاد صدیقی یہاں ڈی اے میں اضافہ کی مانگ کو لے کر بھوک ہڑتال کررہے ملازمین کے اسٹیج پر پہنچے تھے۔ اس دوران ایک شخص اسٹیج پر پہنچ گیا اور ایم ایل اے سے بحث کرنے لگا۔ اس درمیان اس نے نوشاد صدیقی کو تھپڑ ماردیا۔ بعد میں کولکاتہ پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔
صدیقی کولکتہ کے میدان علاقے میں مہنگائی الاؤنس میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ریاستی سرکاری ملازمین سے خطاب کر رہے تھے ۔ صدیقی اپنی تقریر ختم کر رہے تھے کہ اچانک ڈائس پر بیٹھا ایک شخص کھڑا ہو گیا اور ان سے بحث شروع کر دی۔ اس شخص نے آئی ایس ایف کے ایم ایل اے سے پوچھا کہ اس نے اقلیتی برادری کے لیے کیا کیا ہے؟
@MamataOfficial दीदी, विधानसभा मे आपके साथी भांगर क्षेत्र के लोकप्रिय विधायक @nawsad_siddique पर हमला बता रहा है के आपके राज मे बंगाल मे लायन ऑर्डर कैसा है! कलकत्ता जैसे शहर मे अगर एक विधायक सुरक्षित नाही तो फिर पुरे बंगाल में स्थिती कैसा रहा होगा। pic.twitter.com/GSwGFBZUTs
اس کے جواب میں نوشاد صدیقی نے کہا کہ وہ کسی طبقے کے لیے خاص طور پر کچھ نہیں کرتے ہیں۔ اس کے بعد شخص نے ایم ایل اے کے کندھے پر تھپڑ مارتے ہوئے چیخنا شروع کردیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس مین ایک شخص ایم ایل اے کو مارتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کے بعد وہ انگلی اٹھاکر دھمکی بھی دیتا ہے۔
ہاوڑہ کا رہنے والا ہے ملزم
پولیس حکام نے آئی ایس ایف ایم ایل اے پر حملے کے واقعہ کے بارے میں بتایا کہ ملزم ہاوڑہ ضلع کا رہنے والا ہے۔ اسے حراست میں لے لیا گیا ہے اور کولکتہ پولیس اس سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا پتہ لگایا جا رہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ان کا مقصد کیا تھا۔
بتا دیں، نوشاد صدیقی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کے ناقد سمجھے جاتے ہیں۔ صدیقی کو اس سال جنوری میں کولکتہ میں ایک ریلی کے دوران گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔