اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنارس سے ISIS کا کٹروادی گرفتار، ارادے تھے خطرناک، اس طرح تیار کررہا تھا تنظیم!

    بنارس سے ISIS کا کٹروادی گرفتار، ارادے تھے خطرناک، اس طرح تیار کررہا تھا تنظیم!

    بنارس سے ISIS کا کٹروادی گرفتار، ارادے تھے خطرناک، اس طرح تیار کررہا تھا تنظیم!

    ایجنسی کے مطابق، وارانسی کے مقبول عالم روڈ کا رہائشی 24 سال کا باسط کلام صدیقی تشدد حملے کے لئے مخصوص کمیونٹی کے نوجوانوں کو کٹروادی بنانے کے لیے بھرتی کراتا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Varanasi, India
    • Share this:
      قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کو وارانسی سے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) سے جڑے کٹروادی باسط کلام صدیقی کو گرفتار کیا ہے۔ این آئی اے نے یہ کارروائی آئی ایس کے وائس آف ہند ماڈیول کیس میں کی ہے۔ این آئی اے کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق، بنارس سے گرفتار باسط کلام صدیقی کے ارادے بے حد خطرناک تھے۔

      اس کے قبضے سے آئی ای ڈی اور دھماکو مادہ بنانے سے متعلق تحریری نوٹ، موبائل فون، لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو و دیگر جیسے قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔ این آئی اے کی ٹیم برآمد دستاویز و دیگر ثبوتوں کے بنیاد پر کڑیاں جوڑتے ہوئے اس کے باقی ساتھیوں کی پہچان میں جٹ گئی ہے۔

      ’بلیک پاوڈر‘ بنانے کی کوشش کررہا تھا
      ایجنسی کے مطابق، وارانسی کے مقبول عالم روڈ کا رہائشی 24 سال کا باسط کلام صدیقی تشدد حملے کے لئے مخصوص کمیونٹی کے نوجوانوں کو کٹروادی بنانے کے لیے بھرتی کراتا تھا۔ وہ سرگرمی سے مختلف آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے سے آئی ایس آئی ایس تشہیری مواد کا پھیلاو کررہا تھا۔

      یہ بھی پڑھیں:

      بیانوں سے ماحول بگاڑنے والوں پر کارروائی کا وقت، ایل جی نے کہا-کچھ لوگوں کی جاگیر خطرے میں

      پسماندہ مسلمانوں کی سیاست پر شاعر منور رانا نے کہا- اسلام میں ذات پات کا کوئی تصور نہیں

      یہ بھی پڑھیں:

      پہلی مرتبہ دیپ اُتسو میں شامل ہوں گے وزیراعظم مودی، مندر کے تعمیراتی کاموں کا لیں گے جائزہ

      حافظ سعید کے بیٹے کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستان کی تجویز پر چین نے لگائی روک

      باسط کلام صدیقی افغانستان میں واقع آئی ایس آئی ایس آپریٹروں کے حکم پر ایک دھماکو مادہ ’بلیک پاوڈر‘ بنانے کی کوشش کررہا تھا۔ امپرووائزڈ ایکسپلوزیو ڈیوائسس (آئی ای ڈی) بنانے کے لئے استعمال ہونے والے دیگر خطرناک کیمیکل کے استعمال کے بارے میں جانکاری جٹا رہا تھا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: