Power Crisis:بجلی بحران میں بہتری نظر آنے میں لگ سکتے ہیں دس دن، حالات سے نمٹنے میں مرکز کا سارا سسٹم ہوا سرگرم
Power Crisis: حالات سے نمٹنے میں لگ سکتے ہیں دس دن۔ فائل فوٹو ۔
Power Crisis: وزارت توانائی کے اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی کے حوالے سے کچھ مسائل ضرور پیدا ہوئے ہیں تاہم صورتحال قابو میں رہے گی۔ دس دن میں صورتحال کافی حد تک بہتر ہو جائے گی۔ تاہم بجلی کی زیادہ مانگ کے پیش نظر پورے سسٹم کو محتاط رہنا ہوگا۔
Power Crisis:نئی دہلی: ملک میں بجلی کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں ایک ہفتہ سے دس دن لگ سکتے ہیں۔ بجلی کی ریکارڈ مانگ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی حکومت کا پورا نظام سرگرم ہو گیا ہے۔ تھرمل پاور اسٹیشنوں کو کوئلے کی سپلائی بڑھا دی گئی ہے اور کوئلے کی نقل و حمل کے لیے مزید ریک بھی دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ باہر سے کوئلہ درآمد کریں چاہے وہ زیادہ قیمت کیوں نہ ہو۔ درآمد پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس بھی زیادہ پیداوار دے رہے ہیں۔ مرکز نے ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو پورا کریں اور کوئلہ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ بجلی کمپنیوں کے واجبات کو جلد از جلد ادا کریں۔ اس کے باوجود صورتحال کو سنبھالنے میں 10 دن لگ سکتے ہیں۔
وزارت توانائی کے اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی کے حوالے سے کچھ مسائل ضرور پیدا ہوئے ہیں تاہم صورتحال قابو میں رہے گی۔ دس دن میں صورتحال کافی حد تک بہتر ہو جائے گی۔ تاہم بجلی کی زیادہ مانگ کے پیش نظر پورے سسٹم کو محتاط رہنا ہوگا۔ بجلی کی وزارت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اپنا نظام ٹھیک کریں۔ خاص طور پر ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈسکام کی جانب سے بجلی کمپنیوں کے واجبات ادا کریں۔ یہ بھی پڑھیں:
کئی ریاستیں ڈسکام پر زیادہ واجبات کی وجہ سے کوئلہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ فی الوقت ڈسکام پر پاور پلانٹس کے 1,05,000 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ اس میں تمل ناڈو 21,336 کروڑ روپے، آندھرا پردیش 9292 کروڑ روپے، راجستھان 11,255 کروڑ روپے اور تلنگانہ 7,383 کروڑ روپے کا مقروض ہے۔
اس وقت ان تمام ریاستوں میں بجلی کا مسئلہ زیادہ ہے۔ ان ریاستوں کے تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی میں بھی خلل پڑ رہا ہے کیونکہ وہ وقت پر کوئلے کی خریداری کا آرڈر نہیں دے پا رہے ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔