جمعیۃ علماء ہند بابری مسجد پرنظر ثانی کی درخواست کومفید تصورنہیں کرتی،مجلس عاملہ کا فیصلہ
تجویز میں کہا گیا کہ مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند کا یہ اجلاس بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو سراسر یک طرفہ اورغیرمنصفانہ قراردیتاہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 21, 2019 10:07 PM IST

علامتی تصویر
بابری مسجد کے فیصلے کے تناظر میں جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ نے تجویزمنظور کی ہے کہ ایسی صورت حال میں مذکورہ ججوں سے آئندہ کسی خیرکی توقع نہیں ہے بلکہ مزید نقصان کا اندیشہ ہے، اس لیے مجلس عاملہ اس فیصلہ پرنظر ثانی کی درخواست کو مفید تصور نہیں کرتی۔ آج یہاں مجلس عاملہ کی میٹنگ میں یہ تجویزمنظور کی گئی۔اسی کے ساتھ متعدد تنظیموں نے اپنے آئینی حق کواستعمال کرتے ہوئے نظر ثانی (ریویوپیٹیشن)دائر کرنے کی رائے قائم کرلی ہے،اس لیے جمعیۃ علماء ہند اس کی مخالفت نہیں کرے گی اورامیدرکھے گی کہ خدانخواستہ اس اقدام کا کوئی منفی پہلو ظاہر نہ ہو۔ تجویز میں کہا گیا کہ مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند کا یہ اجلاس بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو سراسر یک طرفہ اورغیرمنصفانہ قراردیتاہے۔اس فیصلے نے یہ ثابت کردیا کہ در توڑ کر مسجد نہیں بنائی گئی بلکہ سیکڑوں سالوں سے قائم مسجد کوشہید کرکے اب عدالت کے ذریعہ وہاں مندر تعمیرکرنے کا راستہ ہموار کردیا گیاہے جوآزاد ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔تجویز میں کہا گیا کہ مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند یہ واضح کردینا چاہتی ہے کہ مسجد کا کوئی بدل نہیں ہوسکتا، اس لیے بابری مسجد کے بدلہ میں ایودھیامیں پانچ ایکڑزمین قبول نہیں کرنی چاہیے۔

جمعیۃ علماء ہند بابری مسجد پرنظر ثانی کی درخواست کومفید تصورنہیں کرتی،مجلس عاملہ کا فیصلہ۔(تصویر:پریس ریلیز)۔
اسی کے ساتھ مجلس عاملہ جمعیۃ علما ء ہند بابری مسجد مقدمہ کی پیروی کرنے والی سبھی تنظیموں اور وکلاء کی خدمات کی قدر کرتے ہوئے ان کی ستایش کرتی ہے۔ اس موقع پر مسلمانوں نے جس صبر وتحمل اور پرامن شہری ہونے کا ثبوت دیا وہ انتہائی قابل قدر ہے،ہم امید کرتے ہیں کہ مسلمان آئندہ بھی مایوس ہونے کے بجائے ہمت و حوصلہ سے کام لیں گے اور نمازوں کی پابندی اور مسجدوں کو آباد رکھنے کا پورا اہتمام کریں گے۔اوقاف کے تحفظ سے متعلق اجلاس مجلس عاملہ میں غور و خوض ہوا اور اراکین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ صوبائی ومرکزی حکومتوں کی بے جا مداخلت کی بناء پر اوقاف کے ذمہ داران ایسے فیصلے کرتے ہیں جو قوم وملت کے لیے مضراورنقصان دہ ہوتے ہیں، بابری مسجد سے متعلق قضیہ میں یوپی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین نے ملت کے ساتھ خیانت کرتے ہوئے میر جعفر کا کردارادا کیا ہے۔

بابری مسجد کے فیصلے کے تناظرمیں جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ نےمنظور کی ہے تجویز،پریس نوٹ کیاگیا جاری۔(تصویر:پریس ریلیز)۔

جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس نوٹ کا دوسراصحفہ۔(تصویر:پریس ریلیز)۔
اجلاس میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصوپوری اور ناظم عمومی مولانا محمود مدنی کے علاوہ مولانا امان اللہ قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند،مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعیۃ علماء مغربی بنگال، مولانا متین الحق اسا مہ صدر جمعےۃ علماء یوپی، مولانا بدرالدین اجمل صدر جمعیۃ علماء آسام، حافظ ندیم صدیقی صدر جمعےۃ علماء مہاراشٹرا، مولانا قاری شوکت علی ویٹ، حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعےۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش، مفتی افتخار احمد قاسمی صدر جمعےۃ علماء کرناٹک،ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی، ایڈوکیٹ شکیل احمد سید، مفتی محمد سلمان منصورپوری استاذ حدیث جامعہ قاسمیہ شاہی مرادآباد، مفتی جاوید اقبال کشن گنجی، مولانا معزالدین احمد ناظم امارت شرعیہ ہند، مفتی محمد راشد اعظمی ا ستاذ دارالعلوم دیوبند، مولانا محمد سلمان بجنوری استاذ دارالعلوم دیوبند،سید سراج الدین معینی ندوی درگاہ اجمیر شریف، مولانا عبدالقادر آسام سکریٹری جمعےۃ علماء آسام، ڈاکٹر مسعود احمد اعظمی، حاجی محمد ہارون بھوپال، مفتی حبیب الرحمن الہ آباد، مفتی محمد عفان منصورپوری جامع مسجد امروہہ، مولانا محمد عاقل گڑھی دولت صدر جمعےۃعلماء مغربی یوپی زون اورمولانا علی حسن مظاہری ناظم اعلی جمعےۃ ہریانہ، پنجاب اور ہماچل پردیش شریک ہوئے۔ جمعیۃ علماء ہند کی قومی مجلس عاملہ کا اجلاس صدر جمعےۃ علماء ہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری کے زیر صدارت اورناظم عمومی جمعےۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی قیادت میں منعقد ہوا۔