Jammu Kashmir Delimitation:او آئی سی کے بیان پر ہندوستان کا شدید ردعمل،کہا-’فرقہ وارانہ ایجنڈہ‘ نہ چلائیں
Jammu Kashmir Delimitation: ہندوستان کا یہ سخت ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب او آئی سی نے جموں و کشمیر کی حد بندی پر نئی دہلی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حد بندی کمیشن پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ یہ کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
Jammu Kashmir Delimitation: ہندوستان کا یہ سخت ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب او آئی سی نے جموں و کشمیر کی حد بندی پر نئی دہلی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حد بندی کمیشن پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ یہ کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
Jammu Kashmir Delimitation:ہندوستان نے جموں و کشمیر کی حد بندی سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ او آئی سی کو کسی ایک ملک کے کہنے پر ہندوستان پر اپنا 'فرقہ وارانہ ایجنڈا' چلانے سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی حکومت ہند نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے بیانات کو واضح طور پر مسترد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ باغچی نے کہا، "ہم حیران ہیں کہ او آئی سی نے ایک بار پھر ہندوستان کے اندرونی معاملات پر غیر منقولہ تبصرہ کیا ہے۔"
ہندوستان کا یہ سخت ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب او آئی سی نے جموں و کشمیر کی حد بندی پر نئی دہلی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حد بندی کمیشن پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ یہ کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کمیشن مارچ 2020 میں جموں و کشمیر میں حد بندی کے لیے تشکیل دیا گیا تھا، جس نے ماضی میں اپنی حتمی رپورٹ دی تھی۔ رپورٹ میں جموں میں اسمبلی سیٹوں کو بڑھا کر چھ اور وادی کشمیر میں ایک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی راجوری اور پونچھ کے علاقوں کو کشمیر کی اننت ناگ لوک سبھا سیٹ کے تحت لانے کی تجویز ہے۔ رپورٹ پر عمل درآمد ہونے کی صورت میں 90 رکنی اسمبلی میں جموں ڈویژن میں 43 اور کشمیر میں 47 نشستیں ہوں گی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔