جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں وزیراعظم مودی پر بنی بی بی سی کی متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کو لے کر ہنگامہ ہوگیا ہے۔ معاملہ اتنا بڑھا کہ طلبہ کے درمیان سنگباری کی بھی خبر ہے جب کہ بھاری سیکورٹی فورس کو موجود رہنا پڑا۔ فی الحال اسکریننگ معاملے میں جے این یو طلبہ یونین کی صدر اور یونین کے لوگوں نے الزام لگاتے ہوئے پوچھا کہ یونیورسٹی میں بلیک آوٹ کیوں کیا گیا۔ طلبہ یونین کا الزام یہ بھی ہے کہ انٹرنیٹ اور بجلی کے علاوہ دیگر ضروری سہولیات کو بھی انتظامیہ نے روک دیا ہے اور کیمپس کے گیٹ پر اے بی وی پی سمیت کئی تنظیموں کے لوگوں نے ہنگامہ کیا۔ جب کہ جے این یو اے بی وی پی کے صدر روہت کا کہنا ہے کہ اس پورے معاملے میں ان کی تنظیم کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کیمپس میں ہوئی سنگباری اور بگڑے ماحول کو لے کر انتظامیہ سے ایف آئی آر درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اے بی وی پی نے کہا، معاملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں جے این یو اے بی وی پی کے صدر روہت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنطیم کا اس معاملے سے کوئی بھی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمپس کا ماحول نہ بگڑے، یہ دیکھنا انتظامیہ کا کام ہے۔ روہت کہتے ہیں کہ انتطامیہ نے تو دن میں ہی ایڈوائزری جاری کر کے ایسی کسی بھی اسکریننگ یا کسی بھی طریقے کی حرکت کرنے پر سخت قدم اٹھانے کی بات کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب کیمپس میں جن لوگوں نے ماحول خراب کیا ہے، انتظامیہ ایسے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ کیا اس معاملے میں اے بی وی پی اب آگے کوئی آندولن بھی کرے گا، اس سوال پر روہت کہتے ہیں کہ اس معاملے میں کسی بھی طریقے کا ان کی تنظیم سے سیدھے طور پر لینا دینا نہیں ہے۔
آئیشی گھوش نے کہا، بیرونی طلبہ کی ہوئی دراندازی جے این یو طلبہ تنظیم کی صدر آئیشی گھوش نے کہا کہ کیمپس میں ماحول خراب کرنے کے لیے بیرونی طلبہ کی دراندازی ہوئی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیمپس میں بجلی اور انٹرنیٹ کیوں ٹھپ کیا گیا۔ ان کا الزام ہے کہ مگنل کی دیر رات کو جس طریقے کے حالات پیدا ہوئے اس پر انتظامیہ کی پوری ذمہ داری ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔