اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Hijab Row: اوڈپی میں آج سے کھلیں گے اسکول-کالج، مسلم طالبات نے کہا- جب تک نہیں ملے گا انصاف۔۔۔ لڑائی رہے گی جاری

    Youtube Video

    Hijab Row: ہائی کورٹ کے فیصلے سے ناراض مسلم طالبات نے انصاف ملنے تک اپنی لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔ کچھ طالبات، جنہوں نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت مانگی ہے، نے منگل کو کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا لڑائی جاری رہے گی۔

    • Share this:
      بنگلورو: کرناٹک (Karnataka) میں جاری حجاب تنازعہ (Hijab Controversy)پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بدھ سے ضلع اوڈپی(Udupi District) میں اسکول اور کالج دوبارہ کھلیں گے۔ تاہم ضلع میں دفعہ 144 بدستور نافذ رہے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ جلوسوں، اجتماعات، احتجاج پر پابندی بھی برقرار رہے گی۔ اوڈپی ضلع کے ڈپٹی کمشنر نے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں 16 مارچ سے اسکول اور کالج دوبارہ کھل جائیں گے۔ تاہم دفعہ 144 نافذ رہے گی اور احتجاج پر پابندی 21 مارچ تک برقرار رہے گی۔

      کرناٹک ہائی کورٹ(Karnataka High Court) نے 11 دن کی سماعت کے بعد حجاب پر پابندی سے متعلق ریاستی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ ہائی کورٹ نے حجاب تنازعہ پر اوڈپی کی گورنمنٹ پری یونیورسٹی کی کچھ مسلم طالبات کی طرف سے دائر درخواست کو بھی خارج کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلام کے عمل کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ حجاب نہ پہننے والے گناہ گار ہو جائیں گے یا اسلام اپنا وقار کھودے گا اور یہ مذہب ختم ہو جائے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      Karnataka Hijab Row: حجاب پر پابندی برقرار، حجاب اسلام کا لازمی جزو نہیں: ہائی کورٹ

      یہ بھی پڑھیں:
      Karnataka Hijab row:کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گی طالبات

      انصاف ملنے تک لڑائی رہے گی جاری-طالبات
      عدالت نے کہا کہ ’اساتذہ، تعلیم اور یونیفارم کے بغیر اسکولنگ کا مقصد پورا نہیں ہوتا۔ اسکول یونیفارم کا آرڈر آئین کے تحت منظور شدہ ایک منطقی اصول ہے، جس پر طلباء اعتراض نہیں کر سکتے۔ مغل یا انگریز یونیفارم لے کر نہیں آئے بلکہ یہ گروکل کے دنوں سے تھا، تاہم ہائی کورٹ کے فیصلے سے ناراض مسلم طالبات نے انصاف ملنے تک اپنی لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔ کچھ طالبات، جنہوں نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت مانگی ہے، نے منگل کو کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا لڑائی جاری رہے گی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: