نئی دہلی: دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری (Al Qaeda chief ayman al zawahiri) نے ایک بار پھر اپنی زبان سے زہر اگلا ہے۔ اس بار انہوں نے کرناٹک میں حجاب تنازعہ (Hijab Controversy) کو لے کر لوگوں کو بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔ منگل کو، الظواہری کی طرف سے 9 منٹ کی ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں اس نے 'جے شری' رام کا نعرہ لگاتی ہجوم کے سامنے 'اللہ ہو اکبر' پکارنے والی مسکان خان (Muskan Khan) کو اپنی بہن بتایا ہے۔ اس کی طرف سے ایک کویتا بھی پڑھی ہے۔ الظواہری نے ہندوستان میں مسلمانوں پر جبر کا الزام لگاتے ہوئے مسلمانوں کو اس کے خلاف آواز اٹھانے پر بھی اکسایا۔
اسامہ بن لادن Osama bin Laden کی موت کے بعد القاعدہ کی کمان سنبھالنے والے ایمن الظواہری (Al Qaeda chief ayman al zawahiri) کے بارے میں 2020 میں بتایا گیا تھا کہ ان کی موت قدرتی وجوہات کی بنا پر ہوگئی ہے۔ لیکن چند ماہ بعد ان کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ زندہ ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں انہوں نے ایک اور ویڈیو جاری کی تھی۔ اس کے بعد اب الظواہری کی یہ نئی ویڈیو حجاب کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔ 9 منٹ کی یہ ویڈیو القاعدہ کے سرکاری میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔ اس کی تصدیق SITE انٹیلی جنس گروپ نے بھی کی ہے۔
اس ویڈیو میں ایمن الظواہری نے کھل کر کرناٹک کے اسکول کی طالبہ مسکان خان کی تعریف کی ہے۔ ایمن الظواہری کی اس ویڈیو کے ساتھ ایک پوسٹر بھی جاری کیا گیا ہے جس میں اسے ہندوستان کی نوبل خاتون مسکان - Noble woman of india لکھا گیا ہے۔ ویڈیو میں الظواہری مسکان کے لیے لکھی گئی نظم پڑھتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ مجھے مسکان کے بارے میں ویڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا اور اس بہن (Sister) نے تکبیر کی آواز بلند کرکے میرا دل جیت لیا، اسی لیے اس کی تعریف میں کویتا پڑھ رہا ہوں۔ نظم پڑھنے کے بعد الظواہری نے حجاب پر پابندی لگانے والے ممالک کی مذمت کی۔ ا نس ے پاکستان اور بنگلہ دیش کو بھی مغربی ممالک کا اتحادی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Milk Price Hike: پھر بڑھیں گے دودھ کے دام، Amul کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتائی وجہ، جانیں تفصیلاتیاد رہے کہ حجاب کا تنازع کرناٹک میں جنوری میں اس وقت شروع ہوا جب اڈوپی کے ایک سرکاری اسکول میں کچھ طالبات کو کلاس میں حجاب پہننے سے روک دیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ملک کے کئی حصوں میں مظاہرے ہوئے۔ دریں اثنا، 8 فروری کو، زعفرانی شال پہنے لڑکوں نے منڈیا کے پی ای ایس کالج کے اندر جے شری رام کے نعرے لگائے۔ ان کے ہجوم کے سامنے، 19 سالہ مسکان خان، برقعہ پہنے، اللہ ہو اکبر کے نعرے لگائے تھے۔ بعد میں حجاب کا یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچا۔ سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حجاب مذہب اسلام کا اٹوٹ حصہ نہیں ہے، اس لیے ریاستی حکومت کو اسکولوں کے اندر اسے یونیفارم کا حصہ بنانے کی ہدایت نہیں دی جاسکتی۔
7th pay commission: ریاستی سرکاری ملازمین کیلئے بڑا اپڈیٹ! DA میں ہوا اضافہ، اتنی بڑھ جائے گی تنخواہ سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔