اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کیرلا ہائی کورٹ نے گوگل کو لگائی پھٹکار، کہا-صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا

    کیرلا ہائی کورٹ نے گوگل کو لگائی پھٹکار، کہا-صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا

    کیرلا ہائی کورٹ نے گوگل کو لگائی پھٹکار، کہا-صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا

    گوگل سرچ میں دکھائی دینے والی نجی معلومات ہٹانے کی مانگ والی ایک درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محمد مشتاق اور جسٹس شوبھا انماں ایپن کی بنچ نے لگائی ہے پھٹکار۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Kerala, India
    • Share this:
      کیرل ہائی کورٹ نے گوگل کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ سرچ انجن کے طور پر وہ صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا ہے اور نہ ہی کہہ سکتا ہے کہ سرچ رزلٹس میں دکھائی دینے والے مواد پر اس کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

      گوگل سرچ میں دکھائی دینے والی نجی معلومات ہٹانے کی مانگ والی ایک درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محمد مشتاق اور جسٹس شوبھا انماں ایپن کی بنچ نے کہا کہ آرٹیفشیل انٹلیجنس کے دور میں مواد کی نوعیت کی پہچان کرکے اسے ہٹانا ممکن ہے۔ اس لیے ہم یہ نہیں مان سکتے ہیں کہ گوگل کی آن لائن کی گئی اشاعت پر کنٹرول نہیں ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      ویڈیوکان لون فراڈ کیس میں ICICI کی سابق سی ای او چندا کوچر اور انکے شوہر گرفتار، آخرکیا..؟

      اسکول اسمبلی میں علامہ اقبال کی نظم ’لیب پہ آتی ہے دعا‘ پڑھانے پرپرنسپل معطل، کیاہےمعاملہ؟

      آج دہلی میں داخل ہوگی بھارت جوڑو یاترا، انڈیا گیٹ سے ہو کر گزرے گا راہل گاندھی کا قافلہ

      یہ بھی پڑھیں:

      ’گھبرانے کی نہیں، ہوشیار رہنے کی ضرورت‘ مرکزی وزیر صحت کا ریاستی وزراء اور عوام کو ہدایت

      شردھا قتل کیس کی تازہ اپ ڈیٹس، دہلی عدالت نے آفتاب کی عدالتی حراست میں کی 14 دن توسیع

      ساتھ ہی پوچھا، کیا وہ ممنوعہ مواد کو آن لائن شائع ہونے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی جائز ریکارڈ کی اشاعت آئین کے آرٹیکل 19(1) اے و آزادی اظہار کے حق کے حصے کے طور پر محفوظ ہے۔ اس لیے گوگل کے لیے ٹول بنانا اور مخصوص ڈیٹا کی شناخت اور اسے ہٹانا مشکل نہیں ہوسکتا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: