کیرلا ہائی کورٹ نے گوگل کو لگائی پھٹکار، کہا-صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا
کیرلا ہائی کورٹ نے گوگل کو لگائی پھٹکار، کہا-صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا
گوگل سرچ میں دکھائی دینے والی نجی معلومات ہٹانے کی مانگ والی ایک درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محمد مشتاق اور جسٹس شوبھا انماں ایپن کی بنچ نے لگائی ہے پھٹکار۔
کیرل ہائی کورٹ نے گوگل کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ سرچ انجن کے طور پر وہ صرف ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا ہے اور نہ ہی کہہ سکتا ہے کہ سرچ رزلٹس میں دکھائی دینے والے مواد پر اس کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
گوگل سرچ میں دکھائی دینے والی نجی معلومات ہٹانے کی مانگ والی ایک درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محمد مشتاق اور جسٹس شوبھا انماں ایپن کی بنچ نے کہا کہ آرٹیفشیل انٹلیجنس کے دور میں مواد کی نوعیت کی پہچان کرکے اسے ہٹانا ممکن ہے۔ اس لیے ہم یہ نہیں مان سکتے ہیں کہ گوگل کی آن لائن کی گئی اشاعت پر کنٹرول نہیں ہے۔ یہ بھی پڑھیں:
ساتھ ہی پوچھا، کیا وہ ممنوعہ مواد کو آن لائن شائع ہونے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی جائز ریکارڈ کی اشاعت آئین کے آرٹیکل 19(1) اے و آزادی اظہار کے حق کے حصے کے طور پر محفوظ ہے۔ اس لیے گوگل کے لیے ٹول بنانا اور مخصوص ڈیٹا کی شناخت اور اسے ہٹانا مشکل نہیں ہوسکتا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔