چنڈی گڑھ: کانگریس کی پنجاب یونٹ کے تقریباً 20 لیڈران نے منگل کو لدھیانہ میں میٹنگ کی، جن میں سے کچھ نے پارٹی کی ریاستی یونٹ کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو کے لئے اہم کردار کا مطالبہ کیا۔ نوجوت سنگھ سدھو بھی میٹنگ میں شامل تھے۔ پارٹی لیڈران نے کہا کہ میٹنگ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کی ریاستی یونٹ کو مضبوط کرنے کے طریقوں اور چنڈی گڑھ مرکز کے زیر انتظام ریاست کے ملازمین کی خدمات شرائط کو مرکزی عوامی خدمات کے ساتھ منسلک کرنے کے مرکز کے فیصلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تھی۔
تین دن پہلے ایسی ہی ایک میٹنگ کپور تھلا ضلع کے سلطانپور لودھی میں ہوئی تھی۔ بھولاتھ سے کانگریس رکن اسمبلی سکھپال کھیرا نے ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ کانگریس کی اگلا ریاستی یونٹ کا صدر منتخب کئے جانے سے پہلے میٹنگ ’سدھو گروپ‘ کی طرف سے طاقت کا مظاہرہ تھا۔ انہوں نے کہا، ’میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ کسی خصوصی گروپ، سدھو گروپ وغیرہ کی میٹنگ نہیں تھی۔ یہ کہنا بہت غلط ہے‘۔ انہوں نے کہا، ‘یہ کانگریس پارٹی کی میٹنگ تھی‘۔
اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو ملی تھی زبردست شکستمیٹنگ میں شامل لیڈران نے کہا کہ مساوی نظریات والے کانگریس اراکین اسمبلی، سابق اراکین اسمبلی، اسمبلی انتخابات کے امیدوار اور ریاستی کانگریس کمیٹی کے سابق صدر، پارٹی لیڈر راکیش پانڈے کے گھر پر جمع ہوئے۔ میٹنگ میں سکھپال کھیرا، نوجوت سنگھ سدھو، اشونی سیکھری اور سابق رکن اسمبلی سریندر ڈاور شامل تھے۔ حال میں اختتام پذیر ہوئے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا اور وہ صرف 18 سیٹوں پر سمٹ گئی، جبکہ عام آدمی پارٹی نے 117 رکن اسمبلی میں سے 92 سیٹوں پر جیت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں۔عمران خان کے اقتدار سے باہر کی الٹی گنتی شروع، ایک اور رکن پارلیمنٹ نے چھوڑا ساتھالیکشن کے بعد سدھو نے دیا تھا استعفیٰامرتسر مشرق اسمبلی سیٹ سے نوجوت سنگھ سدھو کو عام آدمی پارٹی کی جیون جیوتی کور نے ہرایا۔ پانچ ریاستوں (اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور) میں ملی انتخابی شکست کے بعد کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ان ریاستوں کے ریاستی صدور سے استعفیٰ دینے کو کہا تھا، جس کے بعد نوجوت سنگھ سدھو نے بھی پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
پارٹی کے اندر گروپ بازی کے دعووں کو رکن اسمبلی کھیرا نے مسترد کیارکن اسمبلی سکھپال کھیرا نے حالانکہ کہا، ’سدھو کا استعفیٰ اعلیٰ کمان نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ ریاست کے پارٹی صدر عہدے کے لئے نوجوت سنگھ سدھو کی حمایت کریں گے، کھیرا نے کہا، ’وہ ایک اہل لیڈر ہیں‘۔ انہوں نے کہا، ’ہماری پارٹی جو بھی فیصلہ لے گی، ہم سب اسے قبول کریں گے‘۔ ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ’میں پارٹی کے اندر گروپ بازی کے دعووں کو ازسر نو خارج کرتا ہوں‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔