اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اروناچل کے توانگ میں چینی فوجیوں سے جھڑپ پر ہندوستانی فوج نے جاری کیا بیان، بتائی پوری بات

    اروناچل کے توانگ میں چینی فوجیوں سے جھڑپ پر ہندوستانی فوج نے جاری کیا بیان، بتائی پوری بات ۔ علامتی تصویر ۔

    اروناچل کے توانگ میں چینی فوجیوں سے جھڑپ پر ہندوستانی فوج نے جاری کیا بیان، بتائی پوری بات ۔ علامتی تصویر ۔

    Indian Chinese Troops Clash: مشرقی لداخ میں دونوں فریقوں کے درمیان 30 مہینے سے زیادہ وقت سے جاری سرحدی اختلافات کے درمیان پچھلے جمعہ کو حساس علاقہ میں ایل اے سی کے یانگتسے کے پاس جھڑپ ہوئی ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Arunachal Pradesh | Tawang
    • Share this:
      نئی دہلی : ہندوستان اور چین کے فوجیوں کی اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ایل اے سی کے نزدیک ایک مقام پر نو دسمبر کو جھڑپ ہوئی، جس میں دونوں فریقوں کے کچھ جوان معمولی طور پر زخمی ہوگئے ۔ ہندوستانی فوج نے پیر کو یہ جانکاری دی ۔ مشرقی لداخ  میں دونوں فریقوں کے درمیان 30 مہینے سے زیادہ وقت سے جاری سرحدی اختلافات کے درمیان پچھلے جمعہ کو حساس علاقہ میں ایل اے سی کے یانگتسے کے پاس جھڑپ ہوئی ۔

      ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ پی ایل اے کے فوجیوں کے ساتھ توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر نو دسمبر کو جھڑپ ہوئی ۔ ہمارے فوجیوں نے چین کے فوجیوں کا بہادری کے ساتھ سامنا کیا ۔ اس جھڑپ میں دونوں فریقوں کے کچھ جوانوں کو معمولی چوٹیں آئیں ۔ اس نے کہا کہ دونوں فریق فورا علاقہ سے پیچھے ہٹ گئے ۔ اس کے بعد ہمارے کمانڈر نے امن بحال کرنے کیلئے چین کے ہم منصب کے ساتھ فلیگ میٹنگ کی ۔

      یہ بھی پڑھئے: گجرات سرحد میں داخل ہوئے تین پاکستانی ماہی گیر بی ایس ایف کے شکنجے میں، کشتی ضبط


      یہ بھی پڑھئے: کابل میں چینی ہوٹل میں گھسے دہشت گرد، دھماکہ اور گولہ باری کی آوازوں سے دہل اٹھا علاقہ


      فوج کے بیان میں جھڑپ میں شامل فوجیوں اور واقعہ میں زخمی ہوئے فوجیوں کی تعداد کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اس نے کہا کہ توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر علاقوں کو لے کر دونوں فریقوں کے الگ الگ تاثرات ہیں ۔ فوج نے کہا کہ اروناچل پردیش میں توانگ سیکٹر میں ایل اے سی سے متصل اپنے دعوی والے کچھ علاقوں میں دونوں فریق گشت کرتے ہیں ۔ یہ سلسلہ 2006 سے جاری ہے ۔ مانا جاتا ہے کہ جھڑپ میں زخمی ہوئے چینی فوجیوں کی تعداد کافی زیادہ ہوسکتی ہے ۔

      خیال رہے کہ مشرقی لداخ میں رنچین لا کے پاس اگست 2020 کے بعد سے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان یہ پہلی بڑی جھڑپ ہے ۔ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر میں بھی یانگتسے کے پاس ایک مختصر ٹکراو ہوا تھا اور پھر دونوں فریقوں کے مقامی کمانڈروں کے درمیان بات چیت کے بعد اس کو حل کرلیا گیا تھا ۔

      جون 2020 میں گلوان وادی میں بھیانک جھڑپ کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات میں کافی تلخی آگئی تھی ۔ دونوں فریقوں نے ایل اے سی پر دھیرے دھیرے ہزاروں فوجیوں اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی بھی کردی تھی ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: