اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پینگانگ جھیل کے بعد اب گوگرا-ہاٹ اسپرنگ سے پیچھے ہٹی چینی افواج، تباہ کیے بنکر اور اُکھاڑ لیے گئے خیمے

    پینگانگ جھیل کے بعد اب گوگرا-ہاٹ اسپرنگ سے پیچھے ہٹی چینی افواج، تباہ کیے بنکر اور اُکھاڑ لیے گئے خیمے

    پینگانگ جھیل کے بعد اب گوگرا-ہاٹ اسپرنگ سے پیچھے ہٹی چینی افواج، تباہ کیے بنکر اور اُکھاڑ لیے گئے خیمے

    Line of Actual Control: فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ کیا دونوں فریق پی پی-15 پر ایک ’بفر زون‘ بنائیں گے، جیسا کہ پینگانگ جھیل کے شمالی اور جنوبی حد پر اور پچھلے سال گشتی چوکی-17 اے پر رسہ کشہ والے مقامات سے فوجیوں کو ہٹانے کے بعد کیا گیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Ladakh | Srinagar | Arunachal Pradesh
    • Share this:
      Line of Actual Control:ہندوستان اور چین کی افواج نے پیر کو مشرقی لداخ میں گوگرا-ہاٹ اسپرنگ علاقے میں گشتی چوکی-15 کے مقام سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کی پانچ روزہ کارروائی کے تحت اگلے مورچے کے اپنے فوجیوں کو پیچھے کے مقامات پر بھیج دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، وہاں کے عبوری بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔ ذرائع نے یہ جانکاری دی۔

      انہوں نے کہا کہ دونوں فریق منصوبہ کے مطابق پیچھے ہٹ گئے ہیں، جس میں پورے عمل کا مشترکہ طور سے اختتام کرنا بھی شامل ہے۔ ایک ذرائع نے کہا، پیچھے ہٹنے اور اختتامی عمل کے بارے میں مقامی کمانڈر سے پوری جانکاری کا انتظار کیا جارہا ہے۔

      فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے عمل پر فوجی سربراہ نے دیا یہ جواب
      دونوں فریقین پٹرول پوسٹ 15 (پی پی-15) سے پیچھے ہٹ گئے ہیں لیکن ڈیم چوک اور ڈیپسانگ کے علاقوں میں تعطل کو حل کرنے میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ 8 ستمبر کو ہندوستان اور چین کی فوجوں نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے علاقے میں رسہ کشی والے مقامات سے فوجیوں کو ہٹانے کے رُکے ہوئے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے پی پی-15 سے فوجیوں کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔

      ایک تقریب کے موقع پر، جب پی پی-15 میں فوجیوں کی پسپائی کے بارے میں پوچھا گیا، تو آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کہا، "مجھے جا کر جائزہ لینا ہوگا۔ لیکن یہ (فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کا عمل) شیڈول اور فیصلے کے مطابق ہو رہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      ہندوستانی اور چینی افواج کی اہم پیش رفت، پٹرولنگ پوائنٹ 15 پر ڈی ایسکلیشن کا اعلان

      یہ بھی پڑھیں:
      تلنگانہ میں چار فیصد مسلم ریزرویشن پر آج سپریم کورٹ میں سماعت، جانیے تفصیلات

      ’بفر زون‘ میں کوئی بھی فریق گشت نہیں کرتا
      ذرائع کے کہا ہے کہ ٹکراو والے مقام پر بنائے گئے سبھی ٹمپرری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا گیا ہے۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ کیا دونوں فریق پی پی-15 پر ایک ’بفر زون‘ بنائیں گے، جیسا کہ پینگانگ جھیل کے شمالی اور جنوبی حد پر اور پچھلے سال گشتی چوکی-17 اے پر رسہ کشہ والے مقامات سے فوجیوں کو ہٹانے کے بعد کیا گیا تھا۔ بفر زون میں کوئی بھی فریق گشت نہیں کرتا ہے۔ دونوں افواج نے آٹھ ستمبر کو عمل کی شروعات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جولائی میں اعلیٰ سطحی فوجی بات چیت کے 16ویں دور کے نتائج کے طور پر گوگرا-ہاٹ اسپرنگ علاقے میں فوجیوں کو پیچھے ہٹانے پر اتفاق بنا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: