نئی دہلی: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں بابری مسجد منہدم (Babri Demolition Case) کئے جانے کے معاملے میں بدھ کو طویل انتظار کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے سبھی ملزمین کو بری کردیا۔ خصوصی عدالت کے جج ایس کے یادو نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بابری مسجد منہدم کئے جانے کا حادثہ منصوبہ بند نہیں تھا، یہ ایک اچانک پیش آیا سانحۃ تھا۔ فیصلہ آنے کے بعد بی جے پی کے لیڈر لال کرشن اڈوانی نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل عدالت کا آج کا فیصلہ انتہائی اہم ہے، جب یہ خبر سنا تو جے شری رام کہہ کر اس کا استقبال کیا۔
لال کرشن اڈوانی نے کہا کہ بابری مسجد انہدام معاملے میں خصوصی عدالت کے فیصلے کا میں تہہ دل سے استقبال کرتا ہوں۔ یہ فیصلہ رام جنم بھومی تحریک کے تئیں میرے انفرادی اور بی جے پی کے اعتماد اور ہمارے عہد کو ظاہر کرتا ہے۔ بابری مسجد انہدام کیس میں برے ہونے کے بعد سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی کے گھر پر جشن کا ماحول ہے۔ مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں۔ وہیں، مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ آج پورا ملک خوش ہے۔ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ایک بیان جاری کرکے لال کرشن اڈوانی نے کہا کہ باقی ملک کے باشندوں کے ساتھ میں بھی سندر رام مندر کے مکمل طور پر بننے کا انتظار کر رہا ہوں۔
کون کون لوگ تھے ملزمواضح رہے کہ اس معاملے میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہرجوشی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی، ونے کٹیار، سادھوی رتنبھرا، مہنگ نرتیہ گوپال داس، ڈاکٹر رام ولاس ویدانتی، چنپت رائے، مہنت دھرم داس، ستیش پردھان، پون کمار پانڈے، للو سنگھ، پرکاش شرما، وجے بہادر سنگھ، سنتوش دوبے، گاندھی یادو، رام جی گپتا، برج بھوشن شرن سنگھ، کملیش ترپاٹھی، رام چندر کھتری، جے بھگوان گوئل، اوم پرکاش پانڈے، امرناتھ گوئل، جے بھگوان سنگھ پویا، ساکشی مہاراج، ونے کمار رائے، نوین بھائی شکلا، آر این شریواستو، آچاریہ دھرمیندر دیو، سدھیر کمار ککڑ اور دھرمیندر سنگھ گرجر ملزم تھے۔
سماعت کے دوران کسی ملزم نے ’جے شری رام’ کا نعرہ لگایا۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی نے اس معاملے کی ویڈیو فوٹیج کی کیسٹ پیش کی، ان کے مناظر غیر واضح تھے اور ان کیسٹس کو سیل بھی نہیں کیا گیا۔ حادثہ کی تصویروں کے نگیٹیو بھی عدالت میں پیش نہیں کئے گئے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔