مدھیہ پردیش: ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے غیر قانونی مدارس اور مدرسہ نصاب کی جانچ کے فیصلہ کا کیا خیر مقدم
مدھی پردیش: ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے غیر قانونی مدارس اور مدرسہ نصاب کی جانچ کے فیصلہ کا کیا خیر مقدم
Madhya Pradesh News: ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس سے پانچ سال سے رکی مدرسہ اساتذہ کی تنحواہ کو بھی جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مدرسہ سنگھ نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ مدارس کے لئے نصاب کی تیاری اور کتابوں کی اشاعت کا کام راجیہ شکشا کیندر کے ذریعہ کیا جاتا ہے جن لوگوں نے مدارس کے نصاب میں شدت پسندی کے مضمون کو شامل کیا ہے ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔
بھوپال : وزیر اعلی شیوراج سنگھ کے ذریعہ غیر قانونی مدارس، ادارے اور شدت پسندی کے نصاب کو لیکر کئے گئے ٹویٹ پر سیاسی حلقے میں جہاں سیاست جاری ہے وہیں ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس سے پانچ سال سے رکی مدرسہ اساتذہ کی تنحواہ کو بھی جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مدرسہ سنگھ نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ مدارس کے لئے نصاب کی تیاری اور کتابوں کی اشاعت کا کام راجیہ شکشا کیندر کے ذریعہ کیا جاتا ہے جن لوگوں نے مدارس کے نصاب میں شدت پسندی کے مضمون کو شامل کیا ہے ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔
مدھیہ پردیش ادھونک مدرسہ کلیان سنگھ کے سکریٹری صحیب قریشی نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے فیصلہ کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ حکومت کی سطح پر صرف سیاسی نہ کی جائے بلکہ اس کی جانچ کرکے رپورٹ کو منطر عام پر لایا جائے۔ حکومت کے ذریعہ گزشتہ سال بھی غیر قانونی مدارس کی بات کہہ کر جانچ کرائی گئی لیکن اس کی کوئی بھی رپورٹ سامنے نہیں رکھی گئی۔اب پھر غیر قانونی مدارس کے ساتھ آتنکواد کی تعلیم دیئے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔ تو میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مدارس کا نصاب اور اس کا امتحان راجیہ شکشا کیندر کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اگر حکومت کی معلومات میں ایسا کچھ ہے کہ مدارس کے نصاب میں آتنکواد جیسی کوئی بات شامل ہے تو ان لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے جنہوں نے نصاب کو تیار کیاہے۔ مدارس کا نصاب مسلمان تیار نہیں کرتا ہے بلکہ حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی کرتی ہے۔ اسی کے ساتھ ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر مدارس کی اتنی فکر ہے تو وزیر اعلی پانچ سال سے مدارس کے اساتدہ کو جو تنحواہ جاری نہیں کی گئی ہے اسے بھی جاری کرنے کا اعلان کریں اور اپنے اس اعلان پر بھی عمل کرنےکا احکام جاری کریں جو انہوں نے گزشتہ سال مدارس اساتذہ سے ملاقات کے بعد کیا تھا۔
وہیں بی جے پی کے سینئر رکن محمد توفیق نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہ وزیر اعلی کوئی بات تبھی کہتے ہیں جب ان کے پاس جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ کوئی بات تصدیق کرنے کے بعد آتی ہے۔ مدارس میں اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو گھبرانے کی ضرورت کیا ہے۔ در اصل کانگریس منھ بھرائی کی سیاست کے لئے مدارس اور مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ جہاں تک بات تنخواہوں کے رکنے کی ہے تو اس کے لئے مدارس کے لوگوں کو وزیر اعلی سے ملاقات کرنا چاہیئے ہم لوگ بھی ملاقات کرکے مدرسہ اساتذہ کی رکی ہوئی تنحواہوں کو جاری کرنے کے لئے گزارش کریں گے ۔
جبکہ مدھیہ پردیش کانگریس کے ترجمان عباس حفیظ کہتے ہیں کہ در اصل بی جے پی کی زمین کھسک چکی ہے اور وہ جانتی ہے کہ اس بار کے انتخابات میں اس کی شکست یقینی ہے تو وہ مدارس کو تنقید کا نشانہ بناکر عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔ نفرت کی سیاست کانگریس نہیں بی جے پی کے ایجنڈا کا حصہ ہے لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔