ہندوستان کے چیف جسٹس (سی جے آئی) جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی سپریم کورٹ کی کالیجیم نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے سات ضلع ججوں کے نام کی سفارش کی ہے۔ ان ججوں میں روپیش چندر وارشنیہ، انورادھا شکلا، سنجیو سدھاکر کلگاونکر، پریم نارائن سنگھ، اچل کمار پالیوال، رِدھیش اور اروند کمار سنگھ شامل ہیں۔
کالیجیم کی تجویز میں کہا گیا ہے کہ 23 نومبر 2022 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے دو تجربہ کار معاونین کے ساتھ بات چیت کے بعد ان سات عدالتی عہدیداروں کو ہائی کورٹ میں جج کے طور پر ترقی دینے کی سفارش کی تھی۔ ریاست کے وزیراعلیٰ اور گورنر نے سفارشات کی حمایت کی ہے اور فائل سات اپریل کو محکمہ انصاف سے سپریم کورٹ میں حاصل ہوئی۔ میمورنڈم کے عمل کے تناظر میں، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے مقدمات سے واقف سپریم کورٹ کے جج سے مشورہ کیا گیا ہے تاکہ ہائی کورٹ میں ترقی کے لیے امیدواروں کی فٹنس اور اہلیت کا پتہ لگایا جا سکے۔ یہ بھی پڑھیں:
کالجیم کے مطابق، امیدواروں کی میرٹ اور اہلیت کا جائزہ ہائی کورٹ میں ترقی کے لیے لینے کے مقصد سے، اس نے ریکارڈ فائل کی جانچ کی ہے، جس میں محکمہ انصاف کی طرف سے کیے گئے مشاہدات کے ساتھ ساتھ امیدواروں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کالجیم نے ایک مزید فیصلے میں اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے ایک جوڈیشل افسر اور تین وکیلوں کے ناموں کی بھی سفارش کی ہے۔ ان میں عدالتی افسران وویک بھارتی شرما، ایڈوکیٹ راکیش تھپلیال، پنکج پروہت اور سبھاش اپادھیائے شامل ہیں۔ کالجیم نے اس کے علاوہ چھتیس گڑھ ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے جوڈیشل افسر سنجے کمار جیسوال کے نام کی بھی سفارش کی ہے۔ جیسوال او بی سی زمرے سے آتے ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔