پال گھرہجومی تشدد معاملہ :110افرادکوپولیس نے کیاگرفتار، حکومت نےاعلیٰ سطحیٰ جانچ کادیاحکم

 وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے اس واقعہ  کی اعلی سطحیٰ تحقیقات کا اتوار کو حکم دیا۔اس پورے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایاکہ  اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دینے کی  سازش کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے اس واقعہ کی اعلی سطحیٰ تحقیقات کا اتوار کو حکم دیا۔اس پورے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایاکہ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دینے کی سازش کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے اس واقعہ کی اعلی سطحیٰ تحقیقات کا اتوار کو حکم دیا۔اس پورے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایاکہ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دینے کی سازش کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

  • Share this:
ممبئی :مہاراشٹر کے پال گھر میں 2 سادھو سمیت تین افراد کی ہجومی تشدد (Mob Lynching) کے دوران ہلاکت کے معاملہ میں پولیس نے 110افراد کو گرفتار کرلیاہے۔ جس کے بعد 101 افراد کو 30 اپریل تک پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔جبکہ 9 نابالغوں کو جووینائل سنٹر ہوم بھیج دیا گیا ہے۔ مہاراشٹرا کے وزیر اعلی آفس (سی ایم او) نے ٹویٹ کرکے یہ جانکاری دی ہے

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ٰکے دفتر نے ٹویٹ کیا ، 'پال گھر واقعے پر کارروائی کی گئی لیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے 2 سادھو ، ڈرائیور اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا ۔ پولیس نے واقعے کے دن ہی ان تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس جرم اور شرمناک حرکت میں انجام دینے والے افراد کو کڑی سزا دی جائے گی۔

ہم آپ کو بتادیں کہ ضلع پال گھرمیں ، تقریبا 200 لوگوں کے ہجوم نے چور ہونے کے شک کی بنیاد پر3 افراد کو زدوکوب کیا۔ بعد میں ان میں سے دو افراد کےسادھو ہونے کی تصدیق ہوگئی - جبکہ تیسرے شخص کو ڈرائیور بتایا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا -جب جمعرات کی رات یہ لوگ ممبئی کے کندوالی سے ایک کار میں گجرات کے سورت جارہے تھے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس واقعے کے سلسلے میں ادھو حکومت پر مسلسل حملہ کررہی ہے۔


پولیس کے مطابق ، مشتعل ہجوم نے ایک وین میں بیٹھے سادھوں اوران کے ڈرائیور کو چورسمجھ کر نشانہ بنایا۔ مہلوکین کی شناخت سشیل گری مہاراج ، چیچنے مہاراج کلپاورکششیری اور ڈرائیور نلیش تلگڈےکے طورپر کی گئی ہے۔

ریاست کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے اس واقعہ کی اعلی سطحیٰ تحقیقات کا اتوار کو حکم دیا۔اس پورے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایاکہ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دینے کی سازش کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ انل دیشمکھ پولیس نےسورت جانے والے تین افراد کے قتل میں ملوث 101 افراد کو حراست میں لیا ہے اور میں نے اس قتل کے معاملے کی اعلی ٰسطح کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔



انل دیشمکھ نے کہا کہ پولیس ایسے لوگوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے ، جو اس واقعے کے ذریعہ سماج میں نفرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ، "پال گھر واقعے میں جن لوگوں کو ہلاک اور حملہ کیا گیا وہ مختلف مذاہب کے نہیں تھے۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published: