Maharashtra Political Crisis: ادھو سرکار کو بڑا جھٹکا! کل ہی ہوگا فلور ٹیسٹ، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
Maharashtra Political Crisis: ادھو سرکار کو بڑا جھٹکا! کل ہی ہوگا فلور ٹیسٹ، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
Maharashtra Political Crisis : سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے فلور ٹیسٹ کرانے کے حکم پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم فلور ٹیسٹ پر روک نہیں لگائیں گے۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے فلور ٹیسٹ کرانے کے حکم پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم فلور ٹیسٹ پر روک نہیں لگائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ فی الحال ہم مہاراشٹر میں فلور ٹیسٹ کو نہیں روک سکتے، اس لئے طے شدہ شیڈول کے مطابق کل 11 بجے فلور ٹیسٹ کرایا جائے گا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم گورنر کے حکم پر روک نہیں لگا سکتے۔ ہم نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ آپ اس پر کاؤنٹر فائل کر سکتے ہیں۔ دیگر کیسز میں 11 جولائی کو میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ میں فریقین کے دلائل کی سماعت ہوئی۔ شیوسینا کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف باغی ایم ایل ایز کی نا اہلی پر سپریم کورٹ میں 11 جولائی کو سماعت ہونی ہے اور دوسری طرف گورنر فلور ٹیسٹ کروانا چاہتے ہیں۔ اگر 11 جولائی کو ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیا جاتا ہے، تو اس فلور ٹیسٹ کا کیا فائدہ ہوگا؟
سنگھوی کی دلیل کے بعد باغی گروپ لیڈر ایکناتھ شندے کی طرف سے پیش ہوئے این کے کول نے کہا کہ فلور ٹیسٹ کا فیصلہ گورنر کی صوابدید کے تحت آتا ہے، جب تک یہ نہ سمجھا جائے کہ گورنر نے بغیر دلیل اور بددیانتی سے فلور ٹیسٹ کا حکم دیا ہے، کسی کو اس میں مداخلت کا حق نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پیدا ہوئی صورتحال فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کرتی ہے اور گورنر نے اسے اپنی صوابدید پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شندے کے وکیل نے عدالت سے کہا : ’’آج ہم شیوسینا نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ ہم شیوسینا ہیں۔ ہمارے پاس شیوسینا کے 55 میں سے 39 ایم ایل اے ہیں۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔