لکھنو: اترپردیش کے ریاستی عہدیداروں نے بتایا کہ کووڈ۔19 کی وجہ سے ان دنوں اسکول بند ہیں اور جب اسکولوں کا دوبارہ آغاز ہوگا تو طلبہ کے لئے ’’اسٹوڈنڈ فرنڈلی فرنیچر‘‘ تیار کیا جائے گا۔ گورنمنٹ کے زیر انتظام اعلیٰ پرائمری اسکولوں میں فلور میٹوں کو نئے برانڈ کے آرام دہ میزوں اور بنچوں سے تبدیل کردیا جائے گا۔
ریاستی محکمہ تعلیم نے بتایا کہ ریاستی حکومت 70 اضلاع میں پھیلے 26599 اعلی پرائمری اسکولوں کے بچوں کے لئے فرنیچر کی خریداری کے لئے منظور شدہ 488 کروڑ میں سے 327 کروڑ جاری کر چکی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں چھٹی تا آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کے لئے گورنمنٹ کے تحت چلنے والے کل 45625 اعلیٰ پرائمری اسکول ہیں اور ان میں سے 58 فیصد فرنیچر کا احاطہ کیا جائے گا۔
سال 2017-18 میں ریاستی حکومت نے ان اسکولوں کے ایک حصے کے لئے فرنیچر خریدا تھا، لیکن اب بھی ان میں سے بیشتر دیہی علاقوں میں فرنیچر کی کمی ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ یہ فرنیچر لاکھوں طلبہ میں کلاس روم کے تدریسی طریقوں کو بہتر بنانے، خود اعتمادی اور فخر پیدا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ حکومت کو بھی امید ہے کہ وہ ان سرکاری اسکولوں میں داخلے میں اضافہ کرے گی۔
پریاگ راج ڈویژنل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (بنیادی تعلیم) رمیش کمار تیواری نے کہا کہ فرنیچر ایک اسٹاپ گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس پورٹل سے حاصل کیا جائے گا اور اس عمل کی نگرانی متعلقہ ضلعی مجسٹریٹ کی سربراہی میں ایک کمیٹی کرے گی۔
رمیش کمار تیواری نے کہا کہ فرنیچر بچوں کے لئے سازگار ہوگا اور طلبہ کی عمر کے مختلف گروہوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیسک اور کرسی کے مابین مناسب جگہ فراہم کرے گا‘‘۔
عہدیداروں نے بتایا کہ فرنیچر محفوظ، آرام دہ اور پُرسکون ہوگا اور طلبہ کو پانی کی بوتلوں کے علاوہ اپنے اسکول کے بیگ، کتابیں اور نوٹ بکس رکھنے کے لئے مناسب جگہ فراہم کرے گی۔
آگرہ کے 679، گورکھپور میں 569، کانپور دیہات میں 275، کانپور نگر میں 209، لکھنؤ میں 381، متھرا میں 340، پرتاپ گڑھ کے 359 اسکولوں، پریاگ راج کے 599 اسکولوں سمیت 26599 اپر پرائمری اسکولوں کے لئے 687036 فرنیچر حاصل کیا جارہا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔