مرکزی حکومت کے خلاف آج دھرنے پر بیٹھیں گی ممتا، ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ بھی کریں گے احتجاجی مظاہرہ

مرکزی حکومت کے خلاف آج دھرنے پر بیٹھیں گی ممتا، ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ بھی کریں گے احتجاجی مظاہرہ

مرکزی حکومت کے خلاف آج دھرنے پر بیٹھیں گی ممتا، ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ بھی کریں گے احتجاجی مظاہرہ

سی ایم ممتا نے کہا تھا کہ، اس سال بھی بجٹ میں منریگا اور آواس یوجنا کے لیے ایک بھی پیسہ نہیں دیا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی آج مرکزی حکومت کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں گی۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) سربراہ ممتا بنرجی بدھ دوپہر سے 48 گھنٹے تک دھرنا دیں گی۔ سی ایم ممتا کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت بنگال کے پروجیکٹوں کے لیے پیسے نہیں دے رہی ہے۔

    ممتا نے منگل کو مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا، مودی حکومت نے 7000 کروڑ روپے نہیں دیے ہیں۔ 100 دن کام اسکیم کے تحت ایک دن کا کام نہیں دیا ہے۔ وہ اس کے خلاف بدھ دوپہر سے 48 گھنٹے کے دھرنے پر بیٹھیں گی۔ انہوں نے کہا ، ایسا لگتا ہے کہ جی ایس ٹی کی حمایت کر کے غلطی کردی ہے۔ وہیں، ٹی ایم سی کے سبھی ارکان پارلیمنٹ بھی ’جمہوریت، وفاقیت اور پارلیمنٹ بچاو‘ کے مدعے کو لے کر آج صبح 10 بجے سنسد بھون میں امبیڈکر کے مجسمے کے سامنے دھرنا دیں گے۔

    اس سے پہلے سی ایم ممتا نے کہا تھا کہ، اس سال بھی بجٹ میں منریگا اور آواس یوجنا کے لیے ایک بھی پیسہ نہیں دیا گیا ہے۔ اس کے خلاف وہ خود وزیراعلیٰ کے طور پر 29 اور 30 مارچ کو دہلی میں امبیڈکر کی مورتی کے سامنے دھرنا دیں گی۔ اس کے بعد وہ پھر آگے کی منصوبہ بندی کا اعلان کریں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    Rising India, Real Heroes: شبیر سید، جو کہلاتے ہیں خشک سالی سے متاثرہ بیڑ کے ’مویشی محافظ‘

    یہ بھی پڑھیں:

    انتخابی سال میں مہنگائی کا جھٹکا، بہار کے بعد مدھیہ پردیش میں مہنگی ہوئی بجلی

    ممتا کے اعلان کردہ دھرنے پر بی جے پی کی تنقید
    بنگال اسمبلی میں بی جے پی کے لیڈر شوبھیندو ادھیکاری نے ممتا کے دھرنا مظاہرے کے اعلان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، اس دن رام نومی ہے، جو لوگ سناتن تہذیب میں یقین کرتے ہیں وہ اس دن بھگوان رام کی پوجا کریں گے، اس دن چھٹی کے بجائیے ممتا مرکزی حکومت پر من گھڑت اور جھوٹے الزام لگا کر احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: