گزشتہ تین دنوں کے تشدد کے بعد منی پور میں فوج اور آسام رائفلس کو تعینات کرنے کے بعد جمعہ کو معولی واقعات کو چھوڑ دیں تو حالات قابو میں ہیں۔ حالات سے نمٹنے کے لیے فوج کے 100 دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فوج نے جمعہ کو کئی اضلاع میں فلیگ مارچ کیا۔ اس درمیان، فوج نے 13 ہزار سے یادہ لوگوں کو محفوظ نکال کر فوج کے مختلف کیمپوں میں رکھا ہے۔
تمام برادریوں کے لوگوں کو تشدد سے متاثرہ علاقوں سے سیکورٹی فورسز کی فوری کارروائی کے بعد بحفاظت نکال لیا گیا۔ فوج کی تعیناتی کے بعد چورا چند پور، کے پی آئی، موڑہ اور کاکنگ میں حالات اب مکمل طور پر قابو میں ہیں اور جمعرات کی رات سے کسی بڑے واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔ فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے کہا کہ منی پور میں حالات خراب ہونے کے بعد بدھ اور جمعرات کی رات فوج اور آسام رائفلز کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ یہ بھی پڑھیں:
امپھال مشرقی اور مغربی اضلاع میں گزشتہ کچھ گھنٹوں کے دوران، دشمن عناصر کی طرف سے آتش زنی اور ناکہ بندی کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا۔ منی پور میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ گزشتہ تقریباً 48 گھنٹوں میں فوج، آسام رائفلز، فضائیہ اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر منی پور میں امن و امان کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔ فوج مسلسل فلیگ مارچ، ریسکیو آپریشن، مقامی لوگوں سے بات چیت اور لوگوں کی حفاظت کی یقین دہانی کر رہی ہے۔
اس درمیان، مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو منی پور کے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ وزیراعلیٰ، ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنر، مرکزی داخلہ سکریٹری اور دیگر اعلیٰ عہدیدار میٹنگ میں شامل ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ امیت شاہ منی پور میں حالات پر باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ ریاست اور مرکزی حکومتوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔