من کی بات:چار لاکھ مراکز پر نشریات، بی جے پی کے سبھی ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اور عہدیدار لیں گے حصہ
من کی بات:چار لاکھ مراکز پر نشریات، بی جے پی کے سبھی ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اور عہدیدار لیں گے حصہ
پروگرام میں مقامی ایم پیز، ایم ایل ایز اور منتخب عوامی نمائندے، پارٹی کے سینئر کارکنان اور پارٹی کارکنان شرکت کریں گے۔ سول سوسائٹی، مختلف سماجی تنظیمیں اور دیگر تنظیمیں بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے آگے آرہی ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی کے ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کے 100ویں ایپی سوڈ کی نشریات ملک بھر میں 4 لاکھ مراکز پر کی جائے گی۔ 30 اپریل کو نشر ہونے والے اس پروگرام کو تاریخی بنانے کے لیے بی جے پی نے بڑے پیمانے پر تیاری کی ہے۔
پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری دوشیانت گوتم نے جمعہ کو بتایا کہ ہر حلقہ اسمبلی میں قریب 100 سے زیادہ مقامات پر من کی بات کے ٹیلی کاسٹ کا انتطام کیا گیا ہے۔ پروگرام میں مقامی ایم پیز، ایم ایل ایز اور منتخب عوامی نمائندے، پارٹی کے سینئر کارکنان اور پارٹی کارکنان شرکت کریں گے۔ سول سوسائٹی، مختلف سماجی تنظیمیں اور دیگر تنظیمیں بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے آگے آرہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں مقیم ہندوستانی بھی اس پروگرام کو سنیں گے۔ گوتم نے بتایا کہ بی جے پی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی کے تمام سینئر لیڈر ملک کے مختلف مقامات پر من کی بات پروگرام میں حصہ لیں گے۔
ارکان پارلیمنٹ و ارکان اسمبلی کو سونپی گئی ذمہ داری
100ویں ایڈیشن کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری پارٹی کے تمام ممبران اسمبلی، ایم ایل ایز اور منتخب نمائندوں کو سونپی گئی ہے۔ ریاستی عہدیداروں کو ایک ایک ضلع کا چارج سونپا گیا ہے۔ تمام ممبران پارلیمنٹ، ایم ایل اے اور عوامی نمائندے اپنے علاقوں میں پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
پوری طرح سے غیر سیاسی اس پروگرام میں 27 جنوری 2015 کو امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے بھی پی ایم مودی کے ساتھ شرکت کی تھی۔ ایک سروے کے مطابق، اس پروگرام سے ملک کے قریب 96 فیصد لوگ واقف ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔