اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بابری مسجد انہدام معاملہ: مولانا ارشد مدنی کا بڑا سوال- سی بی آئی عدالت کے فیصلہ سے عقل حیران ہے کہ پھرمجرم کون؟

    مولانا ارشد مدنی نےکہا کہ آزادی کے بعد آنے والی تمام سرکاروں نے ایک طے شدہ پالیسی کے تحت مسلمانوں کو تعلیم کے میدان سے باہر کردیا، سچرکمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ مسلمان تعلیم میں دلتوں سے بھی پیچھے ہیں۔

    مولانا ارشد مدنی نےکہا کہ آزادی کے بعد آنے والی تمام سرکاروں نے ایک طے شدہ پالیسی کے تحت مسلمانوں کو تعلیم کے میدان سے باہر کردیا، سچرکمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ مسلمان تعلیم میں دلتوں سے بھی پیچھے ہیں۔

    سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کرنے والے تمام ملزمین کو باعزت بری کردیا ہے، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ دن کی روشنی میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا، دنیا نے دیکھا کہ کن لوگوں نے اللہ کے گھر کی بے حرمتی کی اور زمیں بوس کردیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کرنے والے تمام ملزمین کو باعزت بری کردیا ہے، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ دن کی روشنی میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا، دنیا نے دیکھا کہ کن لوگوں نے اللہ کےگھر کی بے حرمتی کی اور زمیں بوس کردیا۔ دنیا نے یہ بھی دیکھا کہ کن لوگوں کی سرپرستی میں مسجد شہید ہوئی اور کون لوگ یوپی کے اقتدار اعلیٰ پرفائز تھے۔ باوجود اس کے سی بی آئی نے جو فیصلہ سنایا وہ حیران کرنے والا ہے۔

      صدرجمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نےکہا کہ 9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے بابری مسجد - رام جنم بھومی حق ملکیت پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے یہ اعتراف کیا تھا کہ بابری مسجد کی تعمیر کسی مندرکو توڑ کر نہیں کی گئی تھی، چنانچہ بابری مسجد کے اندر مورتی رکھنے اور پھر اسے توڑنے کو مجرمانہ عمل قرار دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ جن لوگوں کی شہ پر یہ کام انجام دیا گیا وہ بھی مجرم ہیں، پھر سوال یہ ہےکہ جب بابری مسجد شہید کی گئی اور شہید کرنے والے مجرم ہیں تو پھر سی بی آئی کی نظر میں سب بےگناہ کیسے ہو گئے؟ یہ انصاف ہے یا انصاف کا خون ہے؟

      مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ دن کی روشنی میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا، دنیا نے دیکھا کہ کن لوگوں نے اللہ کےگھر کی بے حرمتی کی اور زمیں بوس کردیا۔ دنیا نے یہ بھی دیکھا کہ کن لوگوں کی سرپرستی میں مسجد شہید ہوئی اور کون لوگ یوپی کے اقتدار اعلیٰ پرفائز تھے۔ باوجود اس کے سی بی آئی نے جو فیصلہ سنایا وہ حیران کرنے والا ہے۔
      مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ دن کی روشنی میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا، دنیا نے دیکھا کہ کن لوگوں نے اللہ کےگھر کی بے حرمتی کی اور زمیں بوس کردیا۔ دنیا نے یہ بھی دیکھا کہ کن لوگوں کی سرپرستی میں مسجد شہید ہوئی اور کون لوگ یوپی کے اقتدار اعلیٰ پرفائز تھے۔ باوجود اس کے سی بی آئی نے جو فیصلہ سنایا وہ حیران کرنے والا ہے۔


      مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ مسجد کن لوگوں کی سرپرستی میں توڑی گئی اور جنہوں نے مسجد کے توڑنے کو اپنی سیاست اور اقتدار کی بلندی کا سبب سمجھا تھا، وہ باعزت بری کردیئے گئے، اگرچہ وہ لوگ بی جے پی ہی کے دور اقتدار میں سیاسی اعتبار سے بے حیثیت اور بے نام ونشان ہو گئے، جو اللہ کی بے آواز لاٹھی کی مار ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سی بی آئی کورٹ یہ کہہ رہی ہےکہ ان کا کوئی قصور نہیں ہے اور یہ باعزت بری کئے جاتے ہیں۔ عقل حیران ہےکہ اس کو کس چیز سے تعبیرکیا جائے۔ اس فیصلہ کوکس نظریہ سے دیکھا جائے۔ کیا اس فیصلہ سے عوام کا عدالت پر اعتماد بحال رہ سکے گا؟
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: