اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال

    جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال

    جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال

    معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، مولانا سید جلال الدین عمری نے جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام چلنے والے اسپتال الشفا میں آج دیر شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے آخری سانس لی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی: معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، مولانا سید جلال الدین عمری نے جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام چلنے والے اسپتال الشفا میں آج دیر شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے آخری سانس لی۔ ان کا انتقال قوم وملت کے لئے عظیم خسارہ ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے میڈیا سکریٹری سید تنویر احمد نے یہ اطلاع دی۔

      اطلاعات کے مطابق، مولانا سید جلال الدین عمری کو کل صبح دس بجے سپرد خاک کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی ہند سے موصول ہوئی اطلاع کے مطابق، نماز جنازہ کل صبح دس بجے مرکز جماعت اسلامی ہند کی مسجد اشاعت اسلام میں ہوگی، ان شا اللہ۔ مولانا سید جلال الدین عمری مسلسل تین میقات جماعت اسلامی ہند کے امیر رہے۔ پہلی بار 2007 میں ان کا بطور امیر جماعت اسلامی ہند انتخاب ہوا۔ اس سے قبل نائب امیر کے فرائض انجام دیتے رہے۔

      مولانا سید جلال الدین عمری نے جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام چلنے والے اسپتال الشفا میں آج دیر شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے آخری سانس لی۔
      مولانا سید جلال الدین عمری نے جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام چلنے والے اسپتال الشفا میں آج دیر شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے آخری سانس لی۔


      مولانا عمری کی پوری زندگی تحریک اسلامی کی آبیاری میں گزری۔ آپ کا وطنی تعلق تمل ناڈو سے تھا، لیکن زندگی کا بڑا حصہ شمالی ہند میں گزرا۔ طویل عرصہ تک تصنیفی اکیڈمی علی گڑھ میں خدمات انجام دیں۔ آپ نرم دم گفتگو اور گرم دم جتسجو کی بہترین مثال تھے۔ مولانا سید جلال الدین عمری 50 سے زائد کتابوں کے مصنف و بہترین مقرر تھے۔

      مولانا جلال الدین عمری کا شمار عصر حاضر کے بڑے عالم دین میں ہوتا تھا، فی الوقت جماعت اسلامی ہند کی شرعیہ کونسل کے چیئر مین تھے۔ مرحوم کئی روز سے اسپتال میں داخل تھے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم کی نگرانی میں انہیں انتہائی نگہداشت والی یوٹ آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: