Ukraine Warنے بڑھائی ہندوستانی فوج کی تشویش، روسی ہتھیاروں کی سپلائی تھم جانے کا ڈر، ملک میں بڑھایا جائے گا پروڈکشن
ہندوستان کو روس کی جانب سے ملتی ہے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ!
Ukraine War: مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو فوجی سازوسامان کی تیسری فہرست جاری کی جسے اب درآمد نہیں کیا جائے گا اور اسے مقامی طور پر بنایا جائے گا۔
نئی دہلی: روس نے بھلے ہی یوکرین پر حملہ کیا ہے اور دونوں کے درمیان جنگ جاری ہے لیکن اس کی وجہ سے ہندوستانی ڈیفنس کو بھی بڑا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ دراصل ہندوستانی فوج کے تینوں حصوں کو دفاعی ساز و سامان کی سپلائی کا تقریباً 60 فیصد روس سے آتا ہے لیکن جنگ کی وجہ سے اس سپلائی کے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ جس کی وجہ سے ہندوستانی فوج کے پاس ہتھیاروں کی کمی کا خدشہ ہے۔ اس نقصان سے نمٹنے کے لیے حکومت ہند نے ملک میں ہی ان ہتھیاروں کی پیداوار بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت نے جمعرات کو کہا ہے کہ حکومت ملک میں فوجی سازوسامان کی تیاری میں اضافہ کرے گی تاکہ اس کے اہم سپلائر روس کی طرف سے کسی خاص کمی سے بچا جا سکے۔ ان میں ہیلی کاپٹر، ٹینک انجن، میزائل اور ہوائی جہاز سے پہلے وارننگ سسٹم بھی شامل ہیں۔
وزیردفاع نے جاری کی ڈیفنس امپورٹ بین کی تیسری فہرست
مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو فوجی سازوسامان کی تیسری فہرست جاری کی جسے اب درآمد نہیں کیا جائے گا اور اسے مقامی طور پر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، ہندوستان کے پاس دنیا کی دوسری سب سے بڑی فوج، چوتھی سب سے بڑی فضائیہ اور ساتویں سب سے بڑی بحریہ ہے، جو صرف درآمدات پر انحصار نہیں کر سکتی۔ ہمارا ہدف ہندوستان کو دفاعی مینوفیکچرنگ ہب کے طور پر ترقی دینا ہے۔
گھریلو انڈسٹری کو ملیں 2100 ارب روپے کے آرڈر
وزارت دفاع کی ویب سائٹ کے مطابق حکومت ملکی دفاعی صنعت کو 2100 ارب روپے کے فوجی سازوسامان کی تیاری کا آرڈر دے گی۔ اگلے پانچ سالوں میں ہونے والی اس پیداوار کی ذمہ داری ملکی حکومت اور نجی دفاعی صنعت کاروں کو دی جائے گی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔