وزیر مملکت برائے زراعت کی کسانوں کو دوٹوک ، قانون رد نہیں ہوگا ، کچھ جوڑنا ہو تو بتائیں
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لے جبکہ حکومت نے واضح کردیا ہے کہ وہ قانون میں ترمیم کیلئے تیار ہے ، لیکن قانون واپس نہیں لیا جائے گا ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 14, 2020 03:08 PM IST

وزیر مملکت برائے زراعت کی کسانوں کو دوٹوک ، قانون رد نہیں ہوگا ، کچھ جوڑنا ہو تو بتائیں
زرعی قوانین کی مخالفت میں دہلی سرحد پر ڈٹے کسانوں کے آندولن کا آج 19 واں دن ہے ۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لے جبکہ حکومت نے واضح کردیا ہے کہ وہ قانون میں ترمیم کیلئے تیار ہے ، لیکن قانون واپس نہیں لیا جائے گا ۔ اسی درمیان اب مرکزی مملکت وزیر برائے زراعت کیلاش چودھری نے کسانوں سے سرکار سے بات چیت کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کسان گزشتہ کافی دنوں سے آندولن کررہے ہیں ، میں کسانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ سرکار کے ساتھ بیٹھ کر قوانین سے متعلق امور کو حل کریں ۔
کیلاش چوھری نے کہا کہ کسان مرکزی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اپنی بات رکھیں اور اگر اس میں کچھ جوڑنا ہے یا کسی خدشہ کا ازالہ کرنا ہے تو کرسکتے ہیں ، لیکن یہ پوری طرح سے رد نہیں ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کسان حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات نہیں کریں گے تب تک اس کا حل نہیں نکلے گا ۔
I appeal to farmers to sit with the govt & resolve issues related to Farm Bills. If farmers want to get something added to these bills, it's very much possible but it can't be an absolute 'Yes or No'. Sitting together leads to a solution: Kailash Choudhary, MoS Agriculture pic.twitter.com/YLmW19c25P
— ANI (@ANI) December 14, 2020
کسانوں کا آندولن ختم کرانے کیلئے سرکار ہوئی متحرک
کسانوں کو منانے اور آندولن ختم کرانے کیلئے سرکار بھی متحرک ہوگئی ہے ۔ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے ان کے گھر پہنچے ہیں ۔ وزیر دفاع راجناتھ سگنھ کو بھی کسانوں کو سمجھانے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ تومر اور راجناتھ سنگھ دونوں سبھی سے الگ الگ بات کریں گے ، لیکن پنجاب کے کسان لیڈروں سے بات کرنے کی ذمہ داری امت شاہ نے اپنے پاس رکھی ہے ۔