اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی میں محکمہ اقلیتی بہبود نے کیا نئے نظام کا نفاذ

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی کی بد عنوانیوں کی ہوگی جانچ

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی کی بد عنوانیوں کی ہوگی جانچ

    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان نے محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کے احکام کو مساجد کمیٹی رولس اور گزٹ نوٹیفکیشن ک خلاف ورزی مانتے ہوئے تسلیم کرنے سے ہی انکار کردیا ہے۔

    • Share this:
    بھوپال: مساجد کمیٹی اور تنازعات کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ایک تنازعہ ختم بھی نہیں ہوتا ہے کہ دوسرا اس سے پہلے شروع ہوجاتا ہے۔ ائمہ وموذنین کی 6 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے اور کمیٹی کی  ناقص کارکردگی کو لے کر جہاں مساجد کمیٹی پر مسلم سماجی تنظیمیں احتجاج کرچکی تھیں۔ وہیں جب محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود نے مساجدکمیٹی کے انتظامی امور کو لیکر نیا احکام جاری کیا تو اس سے ایک نیا تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان نے محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کے احکام کو مساجد کمیٹی رولس اور گزٹ نوٹیفکیشن ک خلاف ورزی مانتے ہوئے تسلیم کرنے سے ہی انکار کردیا ہے۔
    محکمہ اقلیتی فلاح و بہبودکی جانب سے جاری کردہ احکام میں دفتری امور کے لئے تمام اختیارات مہتمم کو تفویض کئے گئے ہیں، مگر کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان محکمہ کے احکام کو مساجد کمیٹی رولس کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہیں۔ مساجد کمیٹی کے سکریٹری نے نہ صرف محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے احکام کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔ بلکہ محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے احکام کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان نے محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کے احکام کو مساجد کمیٹی رولس اور گزٹ نوٹیفکیشن ک خلاف ورزی مانتے ہوئے تسلیم کرنے سے ہی انکار کردیا ہے۔
    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان نے محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کے احکام کو مساجد کمیٹی رولس اور گزٹ نوٹیفکیشن ک خلاف ورزی مانتے ہوئے تسلیم کرنے سے ہی انکار کردیا ہے۔


    محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود نیزپسماندہ طبقات نے سکریٹری مساجد کمیٹی کو بھیجے گئے احکام میں جی اے ڈی کے احکام 20 اپریل 2020 کے حوالےسے لکھا ہے کہ مضمون کے سلسلے میں ضمناً آرڈر کے ذریعہ ریاست کی مختلف کارپوریشن، منڈل، اتھارٹی، پریشدوں، کمیٹی اور دیگر اداروں کے صدور، نائب صدور، آرگنائزر، ممبران کی نامزدگی کو فوری طور پر مسترد کی گئی ہے۔

    انچارج افسر اقلیتی بہبود کے ذریعہ لکھا گیا کہ متعلقہ احکام کے بارے میں آپ کے ذریعہ کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے، لہٰذا متعلقہ آرڈر کے مطابق مساجد کمیٹی کی نامزدگی فوری احکام کے تحت ختم ہوجانے کی وجہ سے آپ اپنی سطح سے صدر نائب صدر اور ممبران کو اس متن سے مطلع کریں اور اپنا چارج مہتمم مساجد کمیٹی یاسر عرفات کو سونپ کر ذمہ داریوں سے آزاد ہوں۔ مساجد کمیٹی کے مہتمم یاسر عرفات کہتے ہیں کہ ہمیں محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کی جانب سےجیسا احکام ملا تھا، اس کے تعلق سے تمام متعلقین کو آگاہ کردیا ہے اور اپنے دائرے اختیارات میں ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کو رپورٹ بھیج دی ہے۔

    وہیں مساجد کمیٹی کےسکریٹری  ایس ایم سلمان محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود کے احکام کومساجد کمیٹی رولس اور مدھیہ پردیش گزٹ انیس مارچ  دوہزار بیس کے منافی قراردیتے ہیں۔ ایس ایم سلمان کا کہنا ہے کہ چونکہ احکام گزٹ اور مساجد کمیٹی کے رولس کے خلاف  ہے اس لئے مہتتم کو چارج دینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ ہم اپنے آئینی حقوق کے لئے عدالت سے رجوع کریں گے۔ مساجد کمیٹی کے سامنے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ آئمہ وموزنین ،دارالقضا ،دارالافتا اور مساجد کمیٹی کے زیر انتظام چلنے والے اسکول اسٹاف کی تنخواہ کا ہے۔ احکام جاری ہونے کے بعد بھی آئمہ وموزنین کی تنخواہوں کا نہ ملنا بھی ادارے کی اندرونی لڑائی کا حصہ بتایا جا رہا ہے۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: