گوہاٹی: آسام اور میزورم کے درمیان سرحد تنازعہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ میزورم کے وزیر اعلیٰ جورام تھانگا نے پیر کو سرحد پر پتھر بازی کرتے ہوئے لوگوں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے مدد طلب کی ہے۔ وہیں، آسام پولیس نے حادثہ کے لئے میزورم کے شرپسند عناصر کو ذمہ دار بتایا ہے۔ جورام تھانگا کے ویڈیو پر آسام پولیس نے کہا، ’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آسام کی زمین کو ایکوائر سے بچانے کے لئے لیلا پور میں تعینات آسام حکومت کے افسران پر میزورم کے شرپسند عناصر نے پتھراو اور حملہ کیا’۔
وہیں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آسام اور میزورم کے وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور ان سے سرحدی موضوع کو حل کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے اس موضوع کو حل کرنے اور امن وامان بنائے رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ دونوں ریاستوں کے پولیس اہلکار متنازعہ مقامات سے لوٹ گئے ہیں۔
پتھر بازی کو لے کر میزورم کے وزیر اعلیٰ نے پہلے ٹوئٹ کیا کہ ’وزیر داخلہ امت شاہ، برائے مہربانی اس معاملے کو دیکھیں۔ اسے ابھی روکے جانے کی ضرورت ہے’۔ اس کے کچھ ہی وقت بعد آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا، ’کولاسب (میزورم) کے ایس پی ہمیں اپنی پوسٹ سے ہٹنے کے لئے کہہ رہے ہیں، تب تک ان کے شہری نہ سنیں گے اور نہ ہی تشدد روکیں گے۔ ہم ایسی صورتحال میں حکومت کیسے چلا سکتے ہیں‘؟
آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہا، ’میں نے ابھی میزورم کے وزیر اعلیٰ جورم تھنگا جی سے بات کی ہے۔ میں نے پھر سے یہ بات دوہرائی ہے کہ آسام جوں کا توں برقرار رکھے گا اور ہمارے ریاستوں کی سرحدوں کے درمیان پُرامن صورتحال بنی رہے گی۔ میں نے ضرورت پڑنے پر آئی جول کا دورہ کرنے اور موضوع پر بحث کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔