چندی گڑھ: چندی گڑھ یونیورسٹی نے فحش ویڈیو معاملے کے بعد لاپرواہی کے الزام میں دو وارڈن کو معطل کردیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے پانچ اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل کی ہے، جو یونیورسٹی انتظامیہ کو پورے حادثے سے متعلق اپنی رپورٹ سونپے گی۔ یہ کمیٹی طلبہ وطالبات کی پریشانیوں کو بھی سنے گی۔ اسی درمیان یونیورسٹی انتظامیہ نے کسی بھی باہری شخص کے کیمپس میں انٹری پر پابندی عائد کردی ہے اور میڈیا کو بھی کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
دیر رات تک چلے احتجاج کے دوران طلبہ وطالبات اس بات کا مطالبہ کر رہے تھے کہ ہاسٹل کے وارڈن کو معطل کئے جانا چاہئے، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہاسٹل کے بہتر منیجمنٹ کرنے کے لئے کئی وارڈن شعبوں میں بھی شفٹ کئے جاسکتے ہیں۔ طالبات نے ہاسٹل کے وارڈن اور اسٹاف کی بھی یونیورسٹی انتظامیہ سے شکایت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ طالبات کے کپڑوں پر طنز کستے ہیں، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا تھا کہ طالبات کیسے کپڑے پہنتی ہیں، اس پر انتظامیہ کو کوئی اعتراض نہں ہوگا۔ وہ اپنے والدین کے احکامات کے مطابق ہاسٹل میں کپڑے پہن سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔چندی گڑھ یونیورسٹی سانحہ: جس لڑکے کو ویڈیو بناکر بھیجتی تھی طالبہ، پولیس نے شملہ سے کیا گرفتار یہ بھی پڑھیں۔جب ملزم لڑکی کو طالبات نے رنگے ہاتھ پکڑا، بولیں- ’دیدی آپ کو ویڈیو بناتے ہوئے سب نے دیکھا ہے...‘ احتجاج کے دوران طالبات کی ناراضگی کو دیکھ کر اب یونیورسٹی انتظامیہ اپنی خامیوں کو دور کرنے میں مصروف ہے اور طالبات کے ان سبھی مطالبات کی فہرست پر غور کر رہی ہے، جو دیر رات انہوں نے پرو چانسلر کو سونپی ہے۔ احتجاج ختم ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک سرکلر جاری کرکے 19 سے 24 ستمبر تک کلاسیز معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس دوران ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو عام دنوں کی طرح دفتر میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ چندی گڑھ یونیورسٹی میں خراب ماحول کے درمیان طلبہ وطالبات اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔ کچھ گارجین اتوار دیر رات ہی اپنے بچوں کو گھر لے جانے کے لئے پہنچے تھے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔