جمعۃ الوداع کے لیے آنے والے نمازیوں کے لیے وارانسی ضلع انتطامیہ نے جمعرات کو گیانواپی احاطے کے 100 میٹر دائرے میں موبائل ٹوائلٹس رکھوادئیے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر ضلع انتظامیہ نے دونوں فریقین سے بات چیت کر کے رپورٹ تیار کی ہے۔ یہ رپورٹ جمعہ کو سپریم کورٹ کو دی جائے گی۔
مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ رمضان کے پیش نظر گیانواپی میں وضو اور بیت الخلاء کا انتظام کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ ایس راجلنگم کو اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے ہوئے مسئلہ کو حل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ضلع انتظامیہ نے منگل کو پہلے مسلم فریق اور بدھ کو ہندو فریق کے ساتھ میٹنگ کر کے اس مسئلہ کے حل کی کوشش کی تھی۔ انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں طئے ہوا تھا کہ پرانے باتھ روم کو توڑ کر ٹوائلٹ بنا دیا جائے اور اس کے اوپر ٹانکی رکھ کر وضو کا انتطام کردیا جائے۔ اس کی ہندو فریق نے مخالفت کی تھی۔
بدھ کو ہندو تنظیم کے عہدیداروں نے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں مظاہرہ بھی کیا تھا۔ گیانواپی کے ماں شرنگار گوری کیس میں چار خواتین مدعیان نے بھی ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی اور مستقل بیت الخلاء کی تعمیر کے فیصلے کی مخالفت کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ وضو کی جگہ کو گیانواپی کیمپس سے باہر نکالا جائے۔
جمعرات کو، ضلع انتظامیہ نے اتفاق رائے سے، گیانواپی کے 100 میٹر کے دائرے میں نمازیوں کے لیے موبائل ٹوائلٹ لگائے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ ایس راجلنگم نے کہا کہ اتفاق رائے سے نمازیوں کے لیے موبائل بیت الخلاء اور وضو کا انتظام کیا گیا ہے۔ کیس کی مکمل رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔