کمیشن فار ایگریکلچر کوسٹ اینڈ پرائسز کی سفارشات کو تسلیم کرتے ہوئے مودی حکومت نے ربیع کی فصلوں کیلئے ایم ایس پی میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتا دیں کہ آج صبح ہی وزیر اعظم مودی نے یہ واضح کردیا تھا کہ ایم ایس پی پہلے کی ہی طرح چلنے والی ہے ۔ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنا کرنے کے ہدف کو لے کر چل رہی مودی حکومت نے زرعی پیداوار کی فروخت کیلئے ریاستوں کے اے پی ایم سی قانون کے تحت چلنے والی منڈیوں کے علاوہ ایک متبادل چینل فراہم کرنے کیلئے نیا قانون بنایا ہے ۔
ادھر مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے پیر کو لوک سبھا میں نئے ایم ایس پی کے بارے میں جانکاری دی ۔ حکومت نے گیہوں کا ایم ایس پی 50 روپے فی کوئنٹل بڑھا کر 1975 روپے فی کوئنٹل کردیا ہے ۔
Minimum Support Price for wheat increased by Rs 50 per quintal to Rs 1,975 per quintal: Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar pic.twitter.com/RYzu8Yjy6h
مرکزی حکومت سی اے سی پی کی سفارشات کی بنیاد پر کچھ فصلوں کے بوائی سیزن سے پہلے ہی ایم ایس پی کا اعلان کرتی ہے ۔ اس سے کسانوں کو یہ یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ بازار میں ان کی فصل کی قیمتیں گرنے کے باوجود حکومت انہیں طے قیمت دے گی ۔ اس کے ذریعہ حکومت ان کا نقصان کم کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔
حالانکہ سبھی حکومتیں کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں دیتی ہیں ۔ اس وقت بہار اور مدھیہ پردیش میں سب سے برا حال ہے ، جہاں کسانوں کو ایم ایس پی نہیں مل پارہا ہے ۔ ویسے بھی شانتا کمار کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ صرف چھ فیصدی کسانوں کو ہی ایم ایس پی کا فائدہ ملتا ہے ۔ یعنی 94 فیصدی کسان مارکیٹ پر ڈیپینڈ ہیں ۔
ایم ایس پی طے کرنے کی بنیاد
کمیشن فار ایگریکلچر کوسٹ اینڈ پرائسز ایم ایس پی کی سفارش کرتا ہے ۔ کچھ باتوں کو دھیان میں رکھ کر قیمت طے کی جاتی ہے ۔
پیداوار کی لاگت کیا ہے ۔
فصلوں میں لگنے والی چیزوں کی قیمتوں میں کتنی تبدیلی آئی ہے ۔
بازار میں موجودہ قیمتوں کا رخ
ڈیمانڈ اور سپلائی کی صورتحال
قومی اور بین الاقوامی سطح پر حالات کیسے ہیں ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔