خود کو PMO کا عہدیدار بتانے والے ٹھگ کرن پٹیل کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس درج، 12 ٹھکانوں پر چھاپے

خود کو PMO کا عہدیدار بتانے والے ٹھگ کرن پٹیل کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس درج، 12 ٹھکانوں پر چھاپے

خود کو PMO کا عہدیدار بتانے والے ٹھگ کرن پٹیل کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس درج، 12 ٹھکانوں پر چھاپے

جموں و کشمیر پولیس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ جس کی بنیاد پر ای ڈی نے کارروائی شروع کر دی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Gujarat, India
  • Share this:
    خود کو پی ایم او کا عہدیدار بتا کر دھوکہ دہی اور ٹھگی کرنے والے کرن پٹیل کی مشکلیں بڑھتی ہی جارہی ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ہفتہ کو کہا ہے کہ ٹھگ کرن پٹیل کے خلاف اس نے گجرات میں ایک درجن سے مقامات پر تلاشی لی۔ اس پر جموں کشمیر انتظامیہ کو گمراہ کرنے کے لیے پی ایم او عہدیدار کے طور پر لوگوں کو ٹھگنےکا الزام ہے۔

    ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 19 مئی کو کیے گئے تلاشی مہم میں غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق دستاویزات کے علاوہ انتہائی قابل اعتراض مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر اور دیگر جگہوں پر اس کی سرگرمیوں کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ پٹیل نے مجرمانہ ارادے کے ساتھ اعلیٰ سطحی جعلسازی کا استعمال کرتے ہوئے خود کو ڈاکٹر کرن پٹیل، ایڈیشنل ڈائرکٹر، پی ایم او (حکمت عملی اور آپریشنز) کے طور پر ظاہر کیا، جو پی ایم او میں خدمات انجام دینے والے ایک سینئر سرکاری افسر ہیں۔ دراصل جموں و کشمیر پولیس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ جس کی بنیاد پر ای ڈی نے کارروائی شروع کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    دہشت گردانہ سازش سے جڑے معاملے میں کشمیر کے متعدد مقامات پر این آئی اے کے چھاپہ ماری

    یہ بھی پڑھیں:

    اب تک نہیں ملے ان پانچ سوالوں کے جواب، SIT جیل میں جاکر کرے گی شوٹروں سے پوچھ تاچھ

    20 لاکھ روپے کی رشوت مانگنے کے کیس میں ایک گرفتار

    مرکزی جانچ ایجنسی (سی بی آئی) نے گجرات کے راج کوٹ میں ریجنل پراویڈنٹ فنڈ کمشنر سے منسلک ایک پرائیویٹ کنسلٹنٹ کو مبینہ طور پر 20 لاکھ روپے کی رشوت طلب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ملزم کنسلٹنٹ سچن جشنی کو شکایت کنندہ تاجر سے 2 لاکھ روپے کی جزوی ادائیگی وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: