اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نائب صدریاگورنربن سکتے ہیں مختار عباس نقوی،1998میں پہلی مرتبہ رامپور سے پہنچے تھے لوک سبھا

    مختار عباس نقوی پہلی بار رام پور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 1998 میں کانگریس کی بیگم نوربانو کو شکست دی۔ وہ بھارت رتن اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت بھی بنے۔

    مختار عباس نقوی پہلی بار رام پور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 1998 میں کانگریس کی بیگم نوربانو کو شکست دی۔ وہ بھارت رتن اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت بھی بنے۔

    مختار عباس نقوی پہلی بار رام پور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 1998 میں کانگریس کی بیگم نوربانو کو شکست دی۔ وہ بھارت رتن اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت بھی بنے۔

    • Share this:
      Mukhtar Abbas Naqvi:نئی دہلی: 1998 میں رام پور سے پہلی بار لوک سبھا پہنچنے والے مختار عباس نقوی نے بدھ کو مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ایسے میں انہیں نائب صدر یا کسی بھی ریاست کا گورنر بنائے جانے کی بحثیں زور پکڑنے گئی ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بھی بات درست نکلتی ہے تو یہ رامپور کے لیے بہت بڑی بات ہوگی۔ کیونکہ مختار عباس نقوی بھلے ہی الہ آباد کے رہنے والے ہوں، لیکن لوک سبھا میں پہنچنے کے بعد وہ پوری طرح سے رام پور کے ہوگئے تھے۔ یہاں انہوں نے اپنا گھر بھی بنا لیا ہے۔

      ملک اور ریاست کی سیاست میں رامپور کا اہم رول ہے۔ ملک کے پہلے وزیر تعلیم ابوالکلام ہوں یا مرکز کی سیاست میں بی جے پی کے بڑے چہروں میں سے ایک مختار عباس نقوی۔ ان کے علاوہ فلم اداکارہ جیا پردا ناہٹا اور ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی وجہ سے رام پور سرخیوں میں رہتا ہے۔ اب ایک بار پھر رامپور بحث کی وجہ بن گیا ہے اور اس کی وجہ ہیں مختار عباس نقوی۔

      دراصل مختار عباس نقوی پہلی بار رام پور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 1998 میں کانگریس کی بیگم نوربانو کو شکست دی۔ وہ بھارت رتن اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت بھی بنے۔ اس کے بعد بھلے ہی وہ رام پور سے دو الیکشن ہار گئے ہوں لیکن وہ مسلسل راجیہ سبھا جاتے رہے ہیں۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی دونوں حکومتوں میں وزیر تھے لیکن بدھ کو انہوں نے مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      Mukhtar Abbas Naqvi Resigns:نقوی کے استعفے کے بعد مودی کیبنٹ میں ایک مسلم وزیر نہیں

      یہ بھی پڑھیں:
      مختار عباس نقوی کیPM Modiنے کی تعریف، جے پی نڈا سے ملاقات، کیا ہے اشارہ؟

      سیاسی گلیاروں میں یہ بحث ہے کہ بی جے پی مختار عباس نقوی کو نائب صدر کا امیدوار بنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی چرچے ہیں کہ انہیں گورنر بھی بنایا جا سکتا ہے۔ ان کے قریبی دوستوں کے مطابق مختار عباس نقوی کے نائب صدر بننے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: