مدھیہ پردیش : اقلیتی طلبا کے مسائل کولیکر راج بھون میں پیش کیاگیا میمورنڈم
نیوز18اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بزم ضیا کے صدر فرمان ضیائی نے کہا کہ اس سے زیادہ افسوسناک بات اور کیا ہوگی کہ ایک جانب حکومت وشو گرو بننے کی بات کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو تعلیم کے حق سے محروم کر رہی ہے ۔
مدھیہ پردیش میں اقلیتی طلبا کے تعلیمی مسائل،اسکالرشپ اور اردو اساتذہ کی تقرری کے مطالبات کو لے کر بزم ضیا کے بینر تلے ایک اعلی سطحی وفد نے راج بھون جاکر گورنر کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کے نام میمورنڈم پیش کیا۔ میمورنڈم میں اقلیتی طلبا کی پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کی بند کی گئی اسکالرشپ کو دوبارہ جاری کرنے اور مدھیہ پردیش کے اسکولوں و کالجوں میں اردو اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ کیاگیا۔ وفد میں شامل دانشوروں نے شیوراج سنگھ حکومت پر اقلیتی طلبا کے مسائل کو نظر انداز کرنے بلکہ انہیں تعلیم حاصل کرنے کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کا بھی الزام لگایا۔
نیوز18اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بزم ضیاکے صدر فرمان ضیائی نے کہا کہ اس سے زیادہ افسوسناک بات اور کیا ہوگی کہ ایک جانب حکومت وشو گرو بننے کی بات کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو تعلیم کے حق سے محروم کر رہی ہے ۔ ملک میں تعلیمی میدان میں سب سے زیادہ پسماندہ جو قوم ہے اس کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے مگر حکومت نے اسے ہی بند کردیا ہے۔ یہی نہیں مدھیہ پردیش میں بی جےپی حکومت کے اتنے سال ہوگئے ہیں لیکن اردو اساتذہ کی تقرری نہیں کی جارہی ہے ۔ طلبا کی بڑی تعداد اردو پڑھنا چاہتی ہی مگر اساتذہ کے اسکولوں و کالجوں میں نہیں ہونے کے سبب انہیں مایوسی ہوتی ہے۔
اردو کی کتابیں تک محکمہ تعلیم وقت پر فراہم نہیں کر رہا ہے ۔ ان سب مسائل کو لیکر ہم لوگوں نے صدر جمہوریہ ہند کے نام سے راج بھون میں گورنر صاحب کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اقلیتی طلبا کے تعلیمی مسائل کو حل کرنے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا جائے گا۔
وہیں وفد میں شامل مائناریٹیز یونائیٹیڈ آرگناَ:زیشن کے صدر عبد النفیس کہتے ہیں کہ حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ لگا رہی ہے مگر ووٹوں کی سیاست کےچلتے ایک بڑے طبقے کو تعلیمی حق سے محروم کرہرہی ہے۔ مرکزی وزیر خزٓانہ نرملا سیتا رمن جی پارلیمنٹ میں یہ کہہ رہی ہیں کہ اسکالرشپ بند نہیں ہوگی لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ جو بات پارلیمنٹ کہی جارہی ہے وہ صرف زبانی وعدہ ہے ۔
حکومت سنجیدہہ ہے تو اس کا احکام جاری کرے ۔مدھیہ پردیش حکومت کی نیت صاف نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اقلیتوں سے وابستہ سبھی اداروں کے بجٹ میں کچھ سالوں میں تخیف کی گئی ہے۔ اقلیتیں چاہتی ہیں کہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں اور ملک کی ترقی کا حصہ بنیں اور جب تک اقلیتوں کو تعلیمی حقوق نہیں مل جاتے ہیں ہمارے تحریک جاری رہے گی۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔