کورونا کے خلاف جنگ: مسلمانوں نے جب ادا کی ہندؤوں کی آخری رسومات۔ دیکھیں ویڈیو
انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے مسلمانوں نے اپنے پڑوس کے ہندو افراد کا انتِم سنسکار کیا۔ بلند شہر میں روی شنکر کے انتِم سنسکار میں انکے رشتہ داوروں نے اسلئے دوری بنالی تھی کیونکہ انہیں شک تھا کہ روی شنکر کی موت کورونا کی وجہ سے ہوئی ہے۔۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Apr 11, 2020 03:38 PM IST
کورونا مخالف جنگ اور لاک ڈاون کے دوران معاشرے میں طرح طرح کی مثالیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ کچھ خبریں بے چینی بڑھاتی ہیں تو کئی خبریں معاشرے میں مذہبی ہم آہنگی کو مزید خوشگوار اور مستحکم کرتی نظر آتی ہیں۔۔ہم آپ کو ایسی ہی کچھ تصویریں دکھا رہے ہیں ۔۔ یہ تین تصویریں ہیں اترپردیش کے بلندشہر، مدھیہ پردیش کے اندور اور تیسری تصویر ہے ممبئی کی۔۔ اور ان تینوں تصویروں میں ایک ہی طرح کا منظر ہے اور وہ ہے زندگی کے آخری سفر کی۔۔آپکو یاد ہوگا ہم نے آپکو چند روز قبل بلند شہر اور پھر اندور کی خبر دکھائی تھی، کہ کس طرح انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے مسلمانوں نے اپنے پڑوس کے ہندو افراد کا انتِم سنسکار کیا۔
بلند شہر میں روی شنکر کے انتِم سنسکار میں انکے رشتہ داوروں نے اسلئے دوری بنالی تھی کیونکہ انہیں شک تھا کہ روی شنکر کی موت کورونا کی وجہ سے ہوئی ہے۔۔ جب کہ اندور کے دروپدی عرف دُرگا کی معاملہ یہ تھا کہ اُسکا خاندان نہایت ہی غریب تھا اور اسکے دونوں بیٹے بھی گھر سے دور تھے ۔ بعد میں وہ آئے ضرور لیکن پیسے کی کمی تھی ۔ ان حالات میں مسلمام پڑوسیوں نے چندہ کر کے ان افراد کا انتِم سنسکار کیا۔۔۔۔۔۔اور تیسری تصویر ہے ممبئی ک۔۔ممبئی میں ایک بزرگ شخص کی موت کے بعد جب انکے قریبی رشتہ دار انتِم سنسکار کیلئے نہیں پہنچ پائے تو پھر انکے پڑوسی ہی کام آئے۔۔ دراصل ممبئی کے باندرا غریب نگر میں رہنے والے بزرگ پریم چند کی چار اپریل کو موت ہو گئی تھی۔۔ایک نجی اسپتال میں لمبی بیماری کے نتیجے میں پریم چند کی موت ہوگئی ، اور لاک ڈاون کی وجہ سے انکے رشتے دار جو راجستھان میں رہتے ہیں وہ ایسے وقت ممبئی پہنچ نہیں سکے ، جسے کے بعد پڑوس کے مسلمانوں نے انکے انتِم سنسکار کا ذمہ اپنے اوپر لیتے ہوئے پورے ریتی رواج کے ساتھ انہیں آخری سفر پر روانہ کیا۔۔۔۔یہی وہ تہذیب ہے ہمارا ملک جسکی زندہ مثال ہے۔۔