پڈوچیری میں کانگریس کوجھٹکا، وی نارائن سامی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام
اسمبلی اسپیکر وی شیوکولانتھو نے اعلان کیا کہ مسٹر نارائن سامی کی جانب سے پیش تحریک عدم اعتماد کا ووٹ گرگیا ہے اور ان کی حکومت اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔ اس کے بعد ایوان کو غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
- UNI
- Last Updated: Feb 22, 2021 01:39 PM IST

اسمبلی اسپیکر وی شیوکولانتھو نے اعلان کیا کہ مسٹر نارائن سامی کی جانب سے پیش تحریک عدم اعتماد کا ووٹ گرگیا ہے اور ان کی حکومت اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔ اس کے بعد ایوان کو غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
پڈوچیری کے وزیراعلیٰ وی نارائن سامی پیر کو اسمبلی میں اکثریت ثابت نہیں کرسکے۔وزیر اعلیٰ نارائن سامی اعتماد ووٹ کی تحریک پیش کرنے کے بعد تقریباًایک گھنٹہ تک ایوان سے خطاب کیا اور پھر تمام ممبروں کے ساتھ واک آؤٹ کر گئے۔اس کے بعد اسمبلی اسپیکر وی شیوکولانتھو نے اعلان کیا کہ مسٹر نارائن سامی کی جانب سے پیش تحریک عدم اعتماد کا ووٹ گرگیا ہے اور ان کی حکومت اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔ اس کے بعد ایوان کو غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔اعتماد کی تحریک پیش کرتے ہوئے نارائن سامی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور سابق لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی کی مبینہ مداخلت کے باوجود ریاست کی کانگریس حکومت نے متعدد اسکیمیں نافذ کیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حکومت گرانے کے منصوبوں کے باوجود وہ پانچ سال کی مدت پوری کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
22-02-2021 | Press byt at #Puducherry . pic.twitter.com/fh53Wdvg5J
— V.Narayanasamy (@VNarayanasami) February 22, 2021
Puducherry Government fails to prove majority in the Floor Test.
Setback for Puducherry Chief Minister V Narayanasamy
Puducherry Assembly adjourned Sine Die@deepab18 shares details. pic.twitter.com/VPrYcGh5OT
— News18 (@CNNnews18) February 22, 2021
انہوں نے ریاست میں اپنی حکومت گرانے کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے اروناچل پردیش ، منی پور اور گوا میں جو کیا وہ اب پڈوچیری میں کیا جارہا ہے۔پارٹی کے ممبران اسمبلی کے استعفیٰ پر نارائن سامی نے کہا کہ انہیں تنظیم سے وفادار رہنا چاہئے تھا لیکن مجبوری اور خطرے کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے اس کو ’جمہوریت کی جسم فروشی‘ قراردیا۔