ممبئی: مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر نواب ملک کے خلاف منی لانڈرنگ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چارج شیٹ سے بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ’دی انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق، ای ڈی نے چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نواب ملک، ان کے بھائی اسلم، داود ابراہیم کی بہن حسینہ پارکر اور ’1993 ممبئی سیریل بلاسٹ‘ کے قصوروار سردار خان کے درمیان کرلا واقع گوا والا کامپلیکس کو لے کر ’کئی دور کی میٹنگیں‘ ہوئی تھیں۔ اسی ڈیل میں این سی پی لیڈر کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
خصوصی عدالت نے جمعہ کو، گزشتہ ماہ دائر ای ڈی کی چارج شیٹ کا نوٹس لیا، جس میں نواب ملک، سردار خان اور وزیر سے جڑی کمپنیوں، سالیڈس انوسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹیڈ و ملک انفرا اسٹرکچر کو ملزم بنایا گیا ہے۔ خصوصی جج آراین روکاڈے نے آرتھر روڈ جیل میں بند ملک اور اورنگ آباد جیل میں بند سردار خان کے خلاف عمل جاری کرتے ہوئے کہا کہ معاملے میں آگے بڑھنے کے لئے ‘مناسب بنیاد‘ ہیں۔ عدالت نے کہا، "اس بات کی نشاندہی کرنے کے لئے ابتدائی ثبوت موجود ہیں کہ ملزمان براہ راست اور جان بوجھ کر منی لانڈرنگ کے جرم میں شامل ہیں۔"
عدالت نے کہا کہ نواب ملک کے ذریعہ حسینہ پارکر کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر قبضہ کی گئی جائیداد، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت جرم کی آمدنی ہے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ میں داود ابراہیم کے بھائی اقبال کاسکر اور اس کی بہن حسینہ پارکر کے بیٹے علی شاہ پارکر سمیت 17 گواہوں کے بیان شامل ہیں۔ ای ڈی نے چارج شیٹ میں علی شاہ کے حوالے سے ذکر کیا ہے کہ سال 2014 میں ان کی ماں حسینہ کا انتقال ہونے تک داود اور اس کے درمیان لین دین ہوتا تھا۔ ای ڈی کے مطابق، علی شاہ پارکر نے نواب ملک کو کرلا پراپرٹی کی فروختگی کا بھی ذکر کیا ہے۔
فروری میں گرفتار کئے گئے تھے این سی پی لیڈر ملکانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے این سی پی لیڈر اور مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر نواب ملک کو اس سال فروری میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا کہ حسینہ پارکر کے معاون سلیم پٹیل کے ذریعہ وہ گوا والا کامپلیکس ڈیل میں شامل ہوئے تھے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ اس جائیداد کو مبینہ طور پر بنیادی مالکان سے ہڑپ لیا گیا اور نواب ملک سے جڑی ایک کمپنی کو بیچ دیا گیا۔
جانچ ایجنسی نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حسینہ پارکر اپنے بھائی دادو ابراہیم کے گروہ، ڈی کمپنی کی سرگرم رکن تھی۔ وہ ٹیرر فنڈنگ کے لئے گوا والا کامپلیکس سمیت دیگر کوئی اہم جائیداد کے ‘غیرقانونی قبضے/انکروچمنٹ‘ میں شامل تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔