اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Sikhs in Afghanistan:این سی ایم کی جئے شنکر سے اپیل، افغانستان میں سکھوں کی مذہبی جائیدادوں کی سیکورٹی کا مدعا اٹھائیں

    بیان میں کہا گیا ہے کہ این سی ایم سربراہ نے جئے شنکر سے افغانستان میں سکھوں کی تاریخی/مذہبی جائیدادوں کی حفاظت کا معاملہ افغانستان حکومت کے سامنے اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ این سی ایم نے افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ این سی ایم سربراہ نے جئے شنکر سے افغانستان میں سکھوں کی تاریخی/مذہبی جائیدادوں کی حفاظت کا معاملہ افغانستان حکومت کے سامنے اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ این سی ایم نے افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ این سی ایم سربراہ نے جئے شنکر سے افغانستان میں سکھوں کی تاریخی/مذہبی جائیدادوں کی حفاظت کا معاملہ افغانستان حکومت کے سامنے اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ این سی ایم نے افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے۔

    • Share this:
      Sikhs in Afghanistan:کابل میں ایک گوردوارے پر حملے کے چند دن بعد، اقلیتوں کے قومی کمیشن (این سی ایم) نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں سکھوں کی مذہبی املاک کی حفاظت کا معاملہ اس ملک کی حکومت کے ساتھ اٹھائیں۔ 18 جون کو جنگ زدہ افغانستان میں اقلیتی برادری کی عبادت گاہ پر ٹارگٹڈ حملے میں گردوارہ کرتے پروان کے قریب کئی دھماکے ہوئے تھے۔

      این سی ایم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں رہنے والی سکھ آبادی اور افغانستان چھوڑنے والے لوگ افغانستان میں تاریخی/مذہبی گرودواروں کی جائیدادوں کی حفاظت کو لے کر پرتشویش ہیں، جنہیں سکھ مذہبی مقامات پر حملے میں شامل سکھ مخالف طاقتوں کی جانب سے ہڑپ لیا جاسکتا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      Twitter Account Banned:پاکستان کے چار سفارتخانوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ہندوستان میں پابندی

      یہ بھی پڑھیں:
      China to Relocate Tibetan:چین17ہزار سے زیادہ تبتیوں کو کردے گا بے گھر،دیا یہ حوالہ!

      بیان میں کہا گیا ہے کہ این سی ایم سربراہ نے جئے شنکر سے افغانستان میں سکھوں کی تاریخی/مذہبی جائیدادوں کی حفاظت کا معاملہ افغانستان حکومت کے سامنے اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ این سی ایم نے افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: