زرعی بل معاملہ: این سی پی نے کہا- شردپوار کے خط سے عوام کو گمراہ کررہی ہے بی جے پی
یو پی اے دورِ حکومت میں وزیر زراعت کی حیثیت سے شرد پوار کے ذریعہ ملک کے وزرائے اعلیٰ اے پی ایم سی قانون میں اصلاح کے لئے تحریر کئے گئے خط کو بی جے پی کے ذریعہ وائرل کیا جارہا ہے، جس سے دونوں پارٹیاں آمنے سامنے آگئی ہیں۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 07, 2020 11:50 PM IST

بی جے پی شردپوار کے خط سے عوام کو گمراہ کررہی ہے: این سی پی
ممبئی: یو پی اے دورِ حکومت میں وزیر زراعت کی حیثیت سے شرد پوار کے ذریعہ ملک کے وزرائے اعلیٰ اے پی ایم سی قانون میں اصلاح کے لئے تحریر کئے گئے خط کے ایک حصے کو بی جے پی کے لوگ سوشل میڈیا پر وائرل کرکے عوام میں یہ گمراہی پھیلا رہے ہیں کہ شردپوار موجودہ زرعی قوانین کے حامی ہیں۔ جبکہ شردپوار کے خط اور اس موجودہ زرعی قوانین کا کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ بی جے پی کی جانب سے عوام کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ وضاحت آج یہاں راشٹروادی پارٹی (این سی پی) نے کی ہے۔
پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے پارٹی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شردپوار نے ملک کے وزرائے اعلیٰ کو جو خط لکھا تھا وہ 2010 میں لکھا تھا اور وہ 165 صفحات پر مشتمل تھا۔ اس لحاظ سے وہ ایک ہدایت نامہ تھا جس کے مطابق وزرائے اعلیٰ کو اپنی اپنی ریاستوں میں اے پی ایم سی قانون میں اصلاح کرنی تھی۔ مگر اب جبکہ پورے ملک کا کسان بی جے پی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترا ہوا ہے تو بی جے پی کو اس خط کی یاد آئی اور اس نے اس کو اس 165صفحے کے خط سے 2صفحے اپنے مطلب کے ملے جسے وہ لوگوں میں گمراہی پھیلانے کے استعمال کررہی ہے۔

این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے پارٹی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شردپوار نے ملک کے وزرائے اعلیٰ کو جو خط لکھا تھا وہ 2010 میں لکھا تھا اور وہ 165 صفحات پر مشتمل تھا۔