اپنا ضلع منتخب کریں۔

    NCRB Report:لداخ میں سال 2021 میں غداری کا کوئی کیس درج نہیں، پرتشدد جرائم بھی ہوئے کم

    NCRB Report:لداخ میں سال 2021 میں غداری کا کوئی کیس درج نہیں

    NCRB Report:لداخ میں سال 2021 میں غداری کا کوئی کیس درج نہیں

    NCRB Report: لداخ میں 2021 کے دوران لاپرواہی کی وجہ سے موت کے 100 کیسیز درج ہوئے۔ ان میں 51 سڑک حادثات شامل ہیں۔ اسی طرح اغوا کے 15 مقدمات درج ہوئے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Ladakh | Srinagar
    • Share this:
      NCRB Report:لداخ پھر سے ملک کے چنندہ پرامن مقامات میں شمار کیا گیا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (NCRB) کے مطابق سال 2021 کے مقابلے میں ان معاملوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔

      2021 میں لداخ میں ملک سے غداری اور قومی اتحاد کے خلاف کوئی بھی واردات رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔ این سی آر بی کے مطابق لداخ میں بچوں کے قتل، حمل میں بچے کا قتل، جہیز کے نام پر قتل سے جڑا کوئی کیس بھی درج نہیں ہوا ہے۔ وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والے این سی آر بی کے مطابق قابل شناخت جرائم میں 38.7 فیصدی اچھال آیا ہے۔

      سال 2020 میں 403 کیسیز درج ہوئے تھے، جن کی تعداد 2021 میں بڑھ کر 559 ہوگئی۔ اس دوران ایک لاکھ آبادی میں جرائم کی سطح 187.6 جب کہ چارج شیٹ سطح 90.1 فیصدی رہی۔ پرتشدد جرائم کے زمرے میں سال 2020 میں کل چھ مقدمات درج کیے گئے۔ 2021 میں 23 مقدمات درج ہوئے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      J&K News:سیکورٹی فورسیز کو ملی بڑی کامیابی،اننت ناگ میں ملی ٹینٹوں کا ایک اعانت کار گرفتار

      J&K News: اودھمپور میں عدالت نے دو منشیات فروشوں کو سنائی 10 سال قید کی سزا

      یہ بھی پڑھیں:

      J&K News: ستمبر کے آخر میں جموں و کشمیر کا دورہ کرسکتے ہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

      J&K News: کشمیر وادی میں اس سال اب تک 36 غیرملکی دہشت گردوں سمیت 140 ملی ٹینٹس ہلاک

      J&K: پاکستان ہمارے نوجوانوں کو منصوبہ بند سازش کے تحت منشیات کی طرف دھکیل رہا: منوج سنہا

      لاپرواہی سے موت کے 100 معاملے
      لداخ میں 2021 کے دوران لاپرواہی کی وجہ سے موت کے 100 کیسیز درج ہوئے۔ ان میں 51 سڑک حادثات شامل ہیں۔ اسی طرح اغوا کے 15 مقدمات درج ہوئے جن میں سال کے آخر تک 11 خواتین کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ خواتین کے خلاف جرائم کے 18 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 2020 میں اس زمرے کے کل 9 مقدمات درج کیے گئے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: