پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر سیاسی گھمسان، اپوزیشن پر حملہ آور ہوئی بی جے پی، جانئے پورا معاملہ

پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر سیاسی گھمسان، اپوزیشن پر حملہ آور ہوئی بی جے پی، جانئے پورا معاملہ ۔ فائل فوٹو ۔ PTI

پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر سیاسی گھمسان، اپوزیشن پر حملہ آور ہوئی بی جے پی، جانئے پورا معاملہ ۔ فائل فوٹو ۔ PTI

New Parliament Building Inauguration: پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے حوالے سے ان دنوں سیاسی گھمسان زوروں پر ہے۔ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن جماعتوں نے اس افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بائیکاٹ کے اس اعلان کے بعد حکمراں بی جے پی نے بھی اس معاملے پر جارحانہ رخ اختیار کر لیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | New Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی : پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے حوالے سے ان دنوں سیاسی گھمسان زوروں پر ہے۔ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن جماعتوں نے اس افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بائیکاٹ کے اس اعلان کے بعد حکمراں بی جے پی نے بھی اس معاملے پر جارحانہ رخ اختیار کر لیا ہے اور اس نے ان مواقع کو گنوایا، جس میں اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ یا کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کی موجودگی میں ایوان کا افتتاح ہوا تھا۔

    دراصل یہ پورا تنازع کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ایک ٹویٹ سے شروع ہوا تھا، جس میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'صدرجمہوریہ کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنا چاہیے، وزیر اعظم کو نہیں'۔

    وہیں اب آسام کے وزیر اعلی اور بی جے پی کے سینئر لیڈر ہمنت بسوا سرما نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہاکہ 'گزشتہ 9 سالوں میں، 5 غیر بی جے پی/اپوزیشن ریاستی حکومتوں نے یا تو نئی اسمبلی کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا یا افتتاح کیا۔ یہ سب یا تو وزیر اعلیٰ نے کیا یا پارٹی صدر نے۔ کسی ایک موقع پر گورنر یا صدرجمہوریہ کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔



    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے ان میں سے کچھ مواقع کا ذکر بھی کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ 'سال 2014 میں جھارکھنڈ اور آسام کی نئی اسمبلی عمارتوں کا سنگ بنیاد یو پی اے کے وزرائے اعلیٰ نے رکھا تھا۔ گورنر کو دعوت نہیں دی گئی۔ 2018 میں آندھرا کے وزیراعلی نے اسمبلی کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا، گورنر کو مدعو نہیں کیا گیا۔ سال 2020 میں سونیا گاندھی نے چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا، گورنر کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ سال 2023 میں تلنگانہ اسمبلی کی عمارت کا افتتاح وزیراعلی نے کیا تھا، اس میں بھی گورنر کو مدعو نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھئے: اعظم خان کو بڑی راحت، جس معاملے میں گئی تھی اسمبلی رکنیت، اس میں عدالت نے کیا بری


    یہ بھی پڑھئے: آر بی آئی کی 'چھوٹ' پر لوگ ٹوٹ پڑے، ایک صارف 10-10 بار بدلوا رہے 2000 کے نوٹ




    وہیں ہی بی جے پی کے دیگر لیڈروں نے بھی اسی طرح کے کچھ اور مواقع گنوائے ہیں ۔ وزیراعلیٰ ان میں سے ہر ایک موقع پر موجود رہے ہیں۔ اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بھی کچھ میں حصہ لیا تھا، لیکن پارلیمنٹ کی رکنیت کے علاوہ کوئی اور عہدہ نہ رکھنے کے باوجود سونیا گاندھی کی موجودگی پر بی جے پی نے سوالات اٹھائے ہیں ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: