نئی دہلی : ملک میں کورونا کو شکست دینے کیلئے 21 جون سے مفت ویکسینیشن پروگرام شروع ہورہا ہے ۔ اس درمیان کانگریس کے نیشنل کوآرڈینیٹر گورو پاندھی نے بھارت بایو ٹیک کی کوویکسین کو لے کر بڑا دعوی کیا ہے ۔ پاندھی نے ایک آرٹی آئی کے جواب میں ملے دستاویز شیئر کئے ہیں ، جس میں کہا گیا ہے کہ کوویکسین کو بنانے میں گائے کے بچھڑے کے سیرم کا استعمال کیا جاتا ہے ، جس کی عمر 20 دن سے بھی کم ہوتی ہے ۔ حالانکہ اس کو لے کر مرکزی حکومت نے بدھ کو وضاحت پیش کی ۔
مرکز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوویکسین کی کمپوزیشن کو لے کر سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹ میں کہا جارہا ہے کہ اس میں نوزائیدہ بچھڑے کا سیرم ملا ہے ۔ حالانکہ اس میں حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔
وزارت صحت نے کہا کہ ویرو سیل بنانے اور اس کو ڈیولپ کرنے میں ہی صرف نوزائیدہ بچھڑے کے سیرم کا استعمال کیا گیا ہے ۔ وائرس کلچر کرنے کی ایک تکنیک ہے اور پولیو ، ریبیز اور انفلوئنزا کے ٹیکوں میں دہائیوں سے اسی تکنیک کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ حتمی طور پر بن کر تیار ہونے والی کوویکسین میں نوزائیدہ بھچڑے کا سیرم بالکل نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی یہ سیرم ویکسین پروڈکشن کا انگریڈیئنٹ ہے ۔
دراصل کانگریس کے نیشنل کوآرڈینیٹر گورو پاندھی نے بتایا کہ کوویکسین میں بچھڑے کے سیرم کا استعمال ہوا ہے ، یہ جواب سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے وکاس پاٹنی نام کے شخص کی آرٹی آئی پر دیا ہے ۔

گورو پاندھی نے آرٹی آئی کے جواب کا اسکرین شاٹ بھی ٹویٹر پر شیئر کیا ہے ۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ مرکز کی بی جے پی حکومت پر لوگوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا الزام عائد کیا ۔ پاندھی نے کہا کہ سرکار نے مان لیا ہے کہ بھارت بایوٹیک کی ویکسین میں گائے کے بچھڑے کا سیرم شامل ہے ۔ یہ بہت برا ہے ۔ اس کی جانکاری پہلے ہی لوگوں کو دی جانی چاہئے تھی ۔
ریسرچ پیپر میں بھی کیا گیا تھا دعویاس سے پہلے ایک ریسرچ پیپر میں بھی دعوی کیا گیا تھا کہ کوویکسین بنانے کیلئے نوزائیدہ جانوروں کے خون کا سیرم استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کو پہلی مرتبہ کسی ویکسین میں استعمال نہیں کیا جارہا ہے ۔ یہ سبھی بایولاجیکل ریسرچ کا ضروری حصہ ہوتا ہے ۔
کیا ویکسین میں خنزیر کی چربی بھی ہوتی ہے ؟بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق فائزر ، ماڈرنا اور اسٹرازینکا کی کورونا ویکسین میں خنزیر کی چربی یا کوئی اور جانور پروڈکٹ نہیں ہوتا ہے ۔ برطانوی اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس میں معمولی مقدار میں الکحل ہے جو بریڈ میں استعمال ہونے والی مقدار سے زیادہ نہیں ہے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔