این سی پی یو ایل کو بند کئے جانے کی خبریں بے بنیاد، ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہی یہ بڑی بات
این سی پی یو ایل کو بند کئے جانے کی خبریں بے بنیاد، ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہی یہ بڑی بات
NCPUL News: پچھلے دو دنوں سے سوشل میڈیا پر بعض لوگ یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ وزارت تعلیم حکومت ہند قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کو بند کرنے جارہی ہے۔ اس پورے معاملے پر کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے وضاحت پیش کی ہے اور کہا ہے کہ کونسل کو بند کئے جانے کی خبر میں سراسر بے بنیاد ہیں نہ کونسل بند ہورہی ہے، نہ اس کی سرگرمیوں پر کوئی بندش لگی ہے۔
نئی دہلی: پچھلے دو دنوں سے سوشل میڈیا پر بعض لوگ یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ وزارت تعلیم حکومت ہند قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کو بند کرنے جارہی ہے۔ یہ سلسلہ دراصل کونسل کے ایک حالیہ اعلان کے بعد شروع ہوا ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اس سال گرانٹس ان ایڈ سکیموں کے لیے نئی درخواستیں نہیں لی جائیں گی۔ یہ اعلان اس لیے کیا گیا ہے کہ پچھلے سال آنے والی درخواستوں پر گورننگ کونسل نہ ہونے کی وجہ سے عمل درآمد نہں ہو سکا تھا، ایسے میں نئے مالی سال میں درخواستیں طلب کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے ، اسی لیے کونسل نے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس پورے معاملے پر بذات خود کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے وضاحت پیش کی ہے اور کہا ہے کہ کونسل کو بند کئے جانے کی خبر میں سراسر بے بنیاد ہیں نہ کونسل بند ہورہی ہے، نہ اس کی سرگرمیوں پر کوئی بندش لگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرانٹ ان ایڈ اسکیم کے تحت صرف پانچ سے چھ کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں اور اگر گرانٹس ان ایڈ اسکیم کسی وجہ سے بند بھی ہو جائے تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ این سی پی یو ایل بند ہو جائے گا ۔ انھوں نے صاف کیا کہ این سی پی یو ایل کی تمام اسکیمیں بدستور و بحسن و خوبی چل رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس سال بھی حکومت کی طرف سے پچھلے سال سے دس فیصد زیادہ گرانٹس لی ہیں۔ انھوں نے حقیقی صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ در اصل این سی پی یو ایل کی گورننگ کونسل 4 دسمبر 2021 سے نہیں بنی ہے، جس کی وجہ سے نہ فائنانس کمیٹی اور نہ ایگزیکیٹو کونسل کی تشکیل ہو پائی ہے، کیوں کہ گورننگ کونسل کے ممبران میں سے ہی ممبران کو فائنانس کمیٹی اور ایگزیکیٹو کونسل کا ممبر بنایا جاتا ہے۔ گرانٹس ان ایڈ اور نئے اردو، فارسی، عربی ، کمپیوٹر اور کیلی گرافی وغیرہ کے سینٹرز کھولنے کے لئے فائنانس کمیٹی اور ایگزیکٹیو کونسل سے منظوری لینی پڑتی ہے۔ یہاں تک کہ این سی پی یو ایل کے ڈائریکٹر کو بھی ایگزیکیٹو کونسل ہی تین سال کے لئے اختیارات تفویض کرتی ہے ۔ اس کے بعد ہی ڈائریکٹر این سی پی یو ایل کے تمام امور انجام دیتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گورننگ کونسل نہ ہونے کی صورت میں ڈائریکٹر کوئی بھی نیا کام یعنی اسکیم یا نیا سینٹر نہیں کھول سکتا ہے۔ صرف پرانے کھلے ہوئے سینٹر کو چلا سکتا ہے اور روز مرہ کا کام کر سکتا ہے۔ اسی طرح گرانٹس ان ایڈ کی تمام اسکیمیں مثلا این جی اوز یا اداروں کو سیمینار کے لئے گرانٹس نہیں دئے جا سکتے ہیں، کتابوں کی تھوک خریداری مسودوں کو شائع کرانے کے لئے گرانٹس بانٹے، ریسرچ پروجیکٹ کے لیے گرانٹس وغیرہ نہیں دیے جاسکتے ہیں۔
شیخ عقیل نے بتایا کہ گورننگ کونسل کی تشکیل کا اختیار صرف وزیرتعلیم کو ہے۔ میں اس کوشش میں ہوں کہ جلد از جلد گورننگ کونسل کی تشکیل ہو اور این سی پی یو ایل کی تمام اسکیمیں حسب سابق چلتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوشش کر رہا ہوں کہ سرکار کے ذریعہ گرانٹس ان ایڈ کی تمام اسکیموں کو محکمہ اعلی تعلیم حکومت ہند سے منظوری لے کر نافذ کیا جاسکے اور پچھلے سال آنے والی گرانٹس ان ایڈ سے متعلق درخواستوں کو منظور کیا جاسکے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس سال جو درخواستیں ہم نہیں لے پا رہے ہیں، ان کو اگلے سال موقع دیں گے۔ یعنی تھوک خریداری کے لئے اگلے سال 2022، 2023 اور 2024 میں شائع کردہ کتابوں کو منظور کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ تا کہ پچھلے سال شائع شدہ کتابوں کے مصنفین کو نقصان نہ ہو۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔