ابھی کووڈ سے ملک کو کتنا خطرہ؟ وزیر صحت منسکھ منڈاویا کا راحت بھرا جواب

۔ کووڈ 19بحران پر منڈاویہ سے منچ پر سوال کیا گیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ملک کو اب کووِڈ سے کتنا خطرہ ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے منڈاویہ نے کہا، 'ہم کووڈ کے بارے میں محتاط ہیں۔ ہم کووڈ کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔

۔ کووڈ 19بحران پر منڈاویہ سے منچ پر سوال کیا گیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ملک کو اب کووِڈ سے کتنا خطرہ ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے منڈاویہ نے کہا، 'ہم کووڈ کے بارے میں محتاط ہیں۔ ہم کووڈ کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔

۔ کووڈ 19بحران پر منڈاویہ سے منچ پر سوال کیا گیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ملک کو اب کووِڈ سے کتنا خطرہ ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے منڈاویہ نے کہا، 'ہم کووڈ کے بارے میں محتاط ہیں۔ ہم کووڈ کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    ہندوستان کے نمبر ایک نیوز چینل نیوز 18 انڈیا میں آج چوپال کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ بھی اس پلیٹ فارم پر ہونے والی گفتگو میں ورچوئل طور پر شامل ہوئے۔ کووڈ 19بحران پر منڈاویہ سے منچ پر سوال کیا گیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ملک کو اب کووِڈ سے کتنا خطرہ ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے منڈاویہ نے کہا، 'ہم کووڈ کے بارے میں محتاط ہیں۔ ہم کووڈ کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔

    وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا، 'ہر بار کووڈ کی مختلف قسمیں آتی رہتی ہیں۔ اس بار بھی ایک نیا ورژن آیا ہے۔ تمام ریاستوں میں ہمارے نمونے لینے کا عمل جاری ہے۔ جینوم کی ترتیب چلتی رہتی ہے، تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ ویریئنٹ کیسے بنا ہے اور اس پر ویکسین کا اثر بھی چیک کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی دونوں ویکسین آج تک تمام ویریئنٹس پر کارآمد ثابت ہوئی ہیں۔ آج کورونا سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ لیکن ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا، لاپرواہ نہیں ہونا ہے۔

    سب سے بڑا ٹاسک ویکسینیشن کا تھا۔
    بات چیت میں وزیر صحت منڈاویہ نے کہا کہ جب ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کہرام مچا ہوا تھا تو دوسری طرف مودی جی اس کا حل تلاش کر رہے تھے کہ ہم کووڈ سے کیسے نکل سکتے ہیں۔ اس دور میں سب سے بڑا ٹاسک ویکسینیشن کا تھا۔ اس پر تحقیق اس لیے کرنی پڑی کیونکہ سائنسی طبقہ کہہ رہا تھا کہ کورونا سے لڑنے کا واحد طریقہ ویکسینیشن ہے۔ اس دوران ہم جائزہ لیتے تھے کہ ریاست کی کیا حیثیت ہے، جینوم کی ترتیب کیا ہے، رپورٹس کیا کہتی ہیں۔ کس ریاست میں، کس نظام کے ساتھ، کووڈ سے لڑنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس پر مسلسل بحث ہوتی رہتی تھیں اور ایسے میں ہم نے تحقیق کر کے ویکسین لگانے کا بیڑا اٹھایا۔

    نیوز 18 کے منچ پر ویریندر سہواگ نے کہا، جب بھی پاکستان سے کھیلتے ہیں ایسا لگتا ہے جیسے لڑائی ہو رہی ہو

    جان لیوا ہوگیا H3N2 وائرس، جانئے کیسے ہوتا ہے ٹیسٹ، کتنا خرچچ آئے گا اور کب تک آئے گی رپورٹ

    کورونا سے متعلق غلط معلومات کی وجہ سے خوف پھیل گیا۔
    وزیر صحت نے کہا، 'جب میں نے چارج سنبھالا تو دیکھا کہ آدھا خوف و ہراس تو اسے پھیل رہا تھا کیونکہ لوگ میڈیا پر جا کر بے ترتیب گیان دیتے تھے۔ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کیسز بڑھنے کا امکان ہے، جب کہ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ جینوم سیکوینسنگ کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں اموات کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔ دن کے وقت اتنے بڑے سائنس دان اور ڈاکٹر اپنی بات رکھتے تھے۔ اس وقت حالات ایسے تھے کہ ان سب چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ابہام جیسی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ وزیر بننے کے فوراً بعد میں نے سب سے گزارش کی کہ آپ ملک کے بہت بڑے ڈاکٹر ہیں۔ ملک کے سامنے حکومت کا ترجمان ہی بولے گا، نہ بولیں تو بہتر ہے۔ اس کے بعد جیسے ہی میڈیا میں زبان بدلی، آدھا خوف دور ہو گیا، ویکسینیشن کا مرحلہ چلا اور آج بھارت دنیا میں سب سے زیادہ خوراک لگانے والا ملک ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: