نئی دہلی: کووڈ-19 ٹاسک فورس کے ایک افسر نے پیر کے روز کہا کہ اگر کورونا وائرس کا ایک نیا ویریئنٹ آتا ہے، تو کورونا کی اگلی لہر آنے والے 6 سے 8 ماہ میں آسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھلے ہی اومیکرون کا سب ویریئنٹ بی اے۔ 2، بی اے .1 کے مقابلے زیادہ خطرناک ہے، لیکن پھر بھی یہ ممکنہ آئندہ لہر کی وجہ نہیں بنے گا۔
انہوں نے مزید کہا، ‘لیکن تب تک، ہم اومیکرون کے نچلے مرحلے میں ہیں۔ حالانکہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ یہ وائرس آس پاس ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہمیں اس کا انفیکشن روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے‘۔
کیا اومیکرون ایک اور کورونا لہر کی وجہ بن سکتی ہے؟اومیکرون BA.2 کی وجہ سے کورونا کی ایک اور لہر کے امکانات پر بولتے ہوئے کووڈ ٹاسک فورس میں افسر نے کہا کہ BA.2 ان لوگوں کو متاثر نہیں کرسکتا، جو پہلے ہی کووڈ-19 کے BA.1 سب ویریئنٹ سے متاثر ہوچکے ہیں۔
’BA.2 کوئی نیا وائرس یا اسٹرین نہیں‘ڈاکٹر جے دیون نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا، ’اومیکرون کے سب ویریئنٹ BA.2 سے ایک اور لہر نہیں آئے گی۔ BA.2 ان لوگوں کو متاثر کرنے کا اہل نہیں ہے جو BA.1 سے ابھر چکے ہیں۔ یہ کوئی نیا وائرس یا اسٹرین نہیں ہے۔ BA.2 اومیکرون کا ایک سب ویریئنٹ ہے‘۔
اگلے ویریئنٹ کی اہم علامات کیا ہوسکتے ہیں؟ڈاکٹر جے دیون نے کہا کہ اومیکران کی طرح، مستقبل کے کورونا ویریئنٹس بھی ویکسین کی مدافعتی خصوصیات (Vaccine Immunity) کو ظاہر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، گزشتہ دو سالوں سے، کورونا وائرس اپنی طاقت کو بڑھانے کے لئے مسلسل توسیع ہوئی ہے، جوکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرنے اور قدرتی قوت مدافعت اور ویکسینیشن کی قوت مدافعت کو شکست دینے کی صلاحیت ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔