اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گربا میں شامل ہونے پر اندور میں 14 مسلمانوں کو کیا گیا گرفتار، امن میں خلل ڈالنے کا الزام

    پولیس نے انہیں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا۔

    پولیس نے انہیں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا۔

    ریاست میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسے سماج میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا۔ 27 ستمبر کو بجرنگ دل کے ارکان نے سات مسلم مردوں کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ پنڈری ناتھ میں گربا کے مقام پر تصویریں لے رہے تھے۔ انہیں پندری ناتھ تھانے میں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai | Jammu | Hyderabad | Lucknow | Karnataka
    • Share this:
      بھوپال: اندور میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران کم از کم 14 مسلم مردوں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جب بجرنگ دل کے کاکنان نے انہیں پولیس کے حوالے کیا کیونکہ وہ ان مقامات میں داخل ہوئے تھے جہاں نوراتری منانے کے تہوار کے حصے کے طور پر گربا پیش کیا جا رہا تھا۔ ان 14 افراد پر مختلف پولیس تھانوں میں تعزیرات ہند کی دفعہ 151 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ یہ لوگ تصویریں کلک کر رہے تھے اور امن کو خراب کر رہے تھے۔

      یہ پیشرفت ریاست کی وزیر ثقافت اور داخلہ اوشا ٹھاکر کے مسلم مردوں کے گربا مقامات کا دورہ کرنے کی ناپسندیدگی پر بیانات کے بعد سامنے آئی ہے۔ ریاستی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ گربا پنڈال لو جہاد کا ذریعہ بن رہے ہیں اور جن لوگوں کو ماں درگا میں کوئی یقین نہیں ہے وہ گربا میں نہیں جائیں گے۔ لو جہاد ایک دائیں بازو کی سازشی تھیوری ہے مسلمان مردوں پر الزام ہے کہ وہ ہندو خواتین کو مذہب تبدیل کرنے کے لیے بین المذاہب شادیوں پر آمادہ کرتے ہیں۔

      ٹھاکر کے بیان کے بعد ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے 27 ستمبر کو اعلان کیا کہ گربا مقامات میں داخل ہونے سے پہلے شناختی کارڈ دکھانا ضروری ہے۔ تنظیم کے ریاستی کنوینر تنو شرما نے اندور میں 27 ستمبر کو کہا کہ بجرنگ دل مسلمانوں کو گربا کے مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ شرما نے کہا کہ غیر ہندو دیوی درگا پر یقین نہیں رکھتے اور خواتین کی تصویریں کلک کرنے اور ان پر تبصرہ کرنے کے لیے گربا میں جاتے ہیں۔ شرما نے کہا کہ خواتین کی حفاظت کے لیے ہم نے یہ مہم شروع کی۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      ریاست میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسے سماج میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا۔ 27 ستمبر کو بجرنگ دل کے ارکان نے سات مسلم مردوں کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ پنڈری ناتھ میں گربا کے مقام پر تصویریں لے رہے تھے۔ انہیں پندری ناتھ تھانے میں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ پندری ناتھ پولیس اسٹیشن کے ٹاؤن انسپکٹر ستیش پٹیل نے بتایا کہ پولیس نے انہیں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: